کراچی، آصف زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ ،اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی ملاقات

وزیراعلیٰ سندھ نے سانحہ سیہون کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا، پاناما کیس کا جائزہ بھی لیا گیا خورشید شاہ نے سابق صد کو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر حکومتی موقف اور پارلیمانی جماعتوں کی رائے سے آگاہ کیا پیپلز پارٹی ہمیشہ پارلیمنٹ اور جمہوری اداروں کی بالادستی اور انہیں مستحکم کرنے پر یقین دہشت گردی کیخلاف پالیسی اتفاق رائے سے بننی چاہئے،سابق صدر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر پارلیمان اور پارلیمانی جماعتوں کی مشترکہ موقف کی حمایت کی جائے گی ، پیپلز پارٹی کی قیادت کا فیصلہ

بدھ 22 فروری 2017 19:08

کراچی،  آصف زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ ،اور قائد حزب اختلاف  خورشید ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) سابق صدر آصف زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے ملاقات کی، وزیراعلیٰ سندھ نے سانحہ سیہون کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں جاری پاناما کیس کا جائزہ لیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری سے بلاول ہائوس میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ اور وزیراعلیٰ سندھ نے ملاقات کی ، ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے سانحہ سیہون کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

ملاقات میں ونوں رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں جاری پاناما کیس کاجائزہ لیا، آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پاناما پرسخت موقف اختیار کیا جائے جبکہ خورشید شاہ نے پاناما پر اب تک ہونے والی پیش رفت سے سابق صدر کو آگاہ کیا اور کہا کہ پاناماپرآج بھی اس موقف پرقائم ہیں جوپہلے دن اختیارکیا تھا،پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال ، پاناما لیکس ، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر ہونے والی مشاورت اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، خورشید شاہ نے سابق صدر آصف علی زرداری کو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے حکومتی موقف اور پارلیمانی جماعتوں کی رائے سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاناما لیکس اور دیگر قومی معاملات پر پیپلز پارٹی تمام پارلیمانی اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے گی، پیپلز پارٹی ہمیشہ پارلیمنٹ اور جمہوری اداروں کی بالادستی اور انہیں مستحکم کرنے پر یقین رکھتی ہے۔سابق صدر نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے بنائی جانے والی پالیسی پر پارلیمنٹ اور پالیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے اور جو بھی پالیسی بنے ، وہ قومی اتفاق رائے سے بننی چاہئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم مشاورت میں پیپلز پارٹی کی قیادت نے طے کیا ہے کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر پارلیمان اور پارلیمانی جماعتوں کی مشترکہ موقف کی حمایت کی جائے گی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اتفاق رائے سے جو بھی پالیسی تشکیل دی جائے گی ، پیپلز پارٹی اس پالیسی کا ساتھ دے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر آج جمعرات کو اسپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں ہونے والے پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں اپنی پالیسی کو واضح کرے گی اور پیپلز پارٹی تجویز دے گی کہ قومی سلامتی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی فوراً تشکیل دی جائے۔

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے گئے قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کیا جائے اور عدالتی نظام میں اصلاحات کے لیے قانون سازی پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے کی جائے اور حکومت اس حوالے سے اپنی گائیڈ لائن دے۔