پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا ڈرافٹ الیکشن ایکٹ 2017 پر آنیوالی 600 میں سے 57 تجاویز کا جائزہ مکمل کرلیا، ا لیکشن کمیشن کو ہر قسم کی مالی خودمختاری دینے کی تجویز سے ا تفاق

بدھ 22 فروری 2017 19:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے ڈرافٹ الیکشن ایکٹ 2017 پر آنے والی 600 میں سے 57 تجاویز کا جائزہ مکمل کرلیاجبکہ کمیٹی نے ا لیکشن کمیشن کو ہر قسم کی مالی خودمختاری دینے کی تجویز سے ا تفاق کر لیاہے۔بدھ کوانتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنونیرزاہد حامد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔

کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامدنے کہا کہ کمیٹی نے ڈرافٹ الیکشن ایکٹ 2017 پر آنے والی 600 میں سے 57 تجاویز کا جائزہ مکمل کرلیا ہے،تمام تجاویز کا شق وار جائزہ لیا جارہا ہے۔کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو ہر قسم کی مالی خودمختاری دینے پر اتفاق کیا ہے۔الیکشن کمیشن کو مالی خودمختار بنانے کے لئے دیگر ممالک کے قوانین کا بھی جائزہ لے رہے ہیں،الیکشن کمیشن کو بجٹ اور ملازمتیں پیدا کرنے کی تجاویز پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں اتفاق رائے کی فضا موجود ہے،۔الیکشن کمیشن سے متعلق تجاویز کا جائزہ مکمل کر لیا ہے،انتخابات کو شفاف منصفانہ اور نتائج کو جلد مرتب کرنے کے لئے نئے طریقہ کار لا رہے ہیں۔تمام پریذائڈنگ افسران انتخابات میں نتائج ریٹرننگ افسران اور الیکشن کمیشن کو الیکٹرونکلی بھجوائیں گے ۔تمام ریٹرننگ افسران بھی الیکٹرانک طریقہ کار سے نتائج الیکشن کمیشن کو بھجوائینگے۔(ع ع)

متعلقہ عنوان :