سارک تنظیم کا موثر استعمال خطے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے، گورنرپنجاب

بدھ 22 فروری 2017 19:00

سارک تنظیم کا موثر استعمال خطے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی میں مثبت ..
لاہور۔22 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء)گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی تقاضوں میں علاقائی تعاون کا فروغ ناگزیر ہے ہمسایہ ملکوں سے بہترتعلقات نہ صرف ملکوں کے اپنے مفاد میں ہیں بلکہ خطے کی مجموعی حالت کو بہتر کرنے کی ضمانت ہیں ، سارک تنظیم کو موثر طریقے سے استعمال کر کے خطے کی ترقی اور اس میں بسنے والے عوام کی خوشحالی میں مثبت کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے نیپال کی سفیر سیوالمسال ادھیکاری سے ملاقات کے دوران کیا جنہو ںنے گورنر ہاؤس لاہور میں ان سے ملاقات کی -گورنر پنجاب نے کہا کہ خطے کے عوام غربت، بیروز گاری ، ناخواندگی سمیت زندگی کی بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی جیسے یکساں مسائل کا شکار ہیںجنگ و جدل یا اس کی تیاری پر خرچ کیا جانے والا پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ کیا جائے تو خطے کی تقدیر بدل سکتی ہے - انہو ںنے کہا کہ جنگ چاہے ہتھیاروں کی ہو یا نفسیاتی کسی بھی ملک کی حقیقی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی ہی-گورنر پنجاب نے کہاکہ یہ ہمارے افراد کی تعمیر ی سوچ کا نتیجہ ہے کہ آج پاکستان زندگی کے ہر شعبے میں بہتری کی طرف گامزن ہے - انہو ںنے کہا کہ دنیا کے ترقیاتی یافتہ ملک اور کارپٹ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہی ہیں - گورنر پنجاب نے کہا کہ نیپال اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو نئی وسعتیں دینے کی ضرورت ہے اور دونوں ملکوں کو زراعت ، سیاحت ، انفراسٹرکچر اور صحت کے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنا چاہئیں -گورنر پنجاب نے کہا کہ نیپال اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم ناکافی ہے جس کی وجہ معلوماتی نظام اور ذرائع نقل و حمل نامناسب انتظام ہے - انہو ںنے کہا کہ اس سلسلے میں حکومتی کوششوں کے ساتھ ساتھ تجاری برادری کو بھی راہ ہموار کرنا ہو گی- اس موقع پر نیپال کی سفیرسیوالمسال ادھیکاری نے کہا کہ سی پیک معاہدے کے بعد پاکستان مواقعوں کی سرزمین بن گیا ہے اور ان کا ملک پاکستان میں تجارتی شعبوں میں باہمی تعاون کے نئے امکانات ڈھونڈنے کا خواہاں ہی- انہو ںنے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجاری سطح پر وفود کے تبادلوں کے لیے نیپال ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہی-انہوں نے لاہور کے اپنے دورے کو یادگاری قراردیتے ہوئے اس کی تاریخی اور روایتی خوبصورتی اور زندہ دلان لاہور کی مہمان نوازی کو بہت سراہا -