سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج ریفرنس پر نیب راولپنڈی نے اے ڈبلیو جے سیکورٹیز کے ڈائریکٹر حسن وحید جان کو گرفتار کر لیا

بدھ 22 فروری 2017 19:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے نیب راولپنڈی نے اے ڈبلیو جے (عبدالوحید جان ) سیکورٹیز کے ڈائریکٹر حسن وحید جان کو گرفتار کر لیا۔ نیب کی ٹیم نے اے ڈبلیو جے سیکورٹیز کے دفتر واقع سیکنڈ فلور، سٹاک ایکسچینج ٹاور اسلام آباد پر چھاپہ مارا اور ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔

نیب کی ٹیم نے حسن وحید جان کو بدھ کی صبح احتساب عدالت میں پیش کیا اور مزید تفشیش کیلئے ملزم کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا۔ چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر نیب کے چیئرمین نے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔ دو ہفتہ قبل لاہور کے بروکر کے ڈیفالٹ کئے جانے کے واقعہ پر چیئرمین ایس ای سی پی نے سخت نوٹس لیا اور اس حوالے سے ایس ای سی پی اور اسٹاک ایکسچینج کو غیر معمولی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایس ای سی پی کے کمیشن کا ایک غیر معمولی اجلاس بلایا گیا۔ 2 روز تک جاری رہنے والے اجلاس میں بروکرز کے فراڈ اور اسباب پر غور کیا گیا، معاملہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ایس ای سی پی نے ایسے تمام اقدامات لینے کا فیصلہ کیا جن کے نتیجہ میں ایسے واقعات کا مستقل سد باب ممکن ہو سکے۔ چیئرمین ایس ایس ی پی نے یہ معاملہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کے ساتھ بھی اٹھایا اور انہیں قائل کیا کہ سٹاک ایکسچینج بھی فوری طور پر بطور فرنٹ لائن ریگولیٹر اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہو جائے تا کہ بروکرز کی جانب سے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند ہو جائے۔

اس پر پی ایس ایکس کے بورڈ نے سٹاک ایکسچینج کے چیف ریگولیٹری آفیسر کو تحقیقات کے مکمل ہونے تک معطل کر دیا اور بطور فرنٹ لائن ریگولیٹر بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے بورڈ کے اس اقدام کو سراہا اور بورڈ کا شکریہ ادا کیا اور اسے مارکیٹ کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے عمل کے آغازسے تعبیر کیا۔ اس سے پہلے چیئرمین نے غیر معمولی اقدام کے طور پر ایس ای سی پی کے 11 افسروں کو ایم آر سیکورٹیز کا ریکارڈ قبضہ میں لے کر اس بروکر ہاوس کے معاملات کی مکمل چھان بین کیلئے لاہور روانہ کیا۔

تحقیقات کا یہ سلسلہ 5 روز تک جاری رہا اور ایس ای سی پی کی ٹیم تمام حقائق سامنے لے آئی۔ ان تحقیقات سے پتہ چلا کہ بروکر ہائوس غیر مجاز ٹریڈنگ، غیر قانونی طور پر ڈیپازٹ وصولی کرنے میں ملوث ہے جبکہ اس نے سرمایہ کاروں کے فون نمبرز اور ایڈریس بھی غلط دیئے ہوئے ہیں۔ بروکر ہائوس اپنے سرمایہ کاروںکو سرمایہ واپس نہیں کر رہا اور نہ ہی ان کو حصص منتقل کر رہا ہے اور بروکر ہاوس نے سرمایہ کاروں کے اکائونٹ کو الگ الگ ظاہر نہیں کیا ہوا ۔ چیئرمین نیب کے احکامات پر نیب راولپنڈی کے حکام نے اے ڈبلیو جے سیکورٹیز کے خلاف فوری طور پر تحقیقات شروع کر دیں اور بروکر کمپنی کے ڈائریکٹرحسن وحید جان کو گرفتار کر لیا۔

متعلقہ عنوان :