اصلاحات کے تحت فاٹا کو 90 ارب روپے سالانہ ملیں گے ، فاٹا اصلاحات کی سفارشات کو دوبارہ وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے، ا صلاحات کے عمل کے بعد فاٹا آئندہ پانچ سال تک وفاق کے زیر انتظام ہی رہے گا،سیکرٹری سیفران شہزاد ارباب
بدھ 22 فروری 2017 18:11
(جاری ہے)
اس موقع پر سیکرٹری سیفران نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے بعد فاٹا کو 90 ارب روپے سالانہ ملیں گے جس میں سے 30 فیصد بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے خرچ کئے جائیں گے جبکہ فاٹا میں رواں سال کے آخر میں بلدیاتی انتخابات بھی کرائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کی 90 فیصد واپسی مکمل ہو چکی ہے جبکہ 10 فیصد کی واپسی کے عمل کو 10 اپریل تک توسیع دی گئی ہے۔ شہزاد ارباب نے کہا کہ فاٹا کو سی پیک منصوبے سے ثمرات ملیں گے جبکہ فاٹا میں سٹیٹ بینک کی برانچ کے علاوہ دیگر بینک بھی اپنی اپنی برانچوں کا آغاز کریں گے، فاٹا اصلاحات کے عمل کے بعد وہاں پر بی آئی ایس پی اور بیت المال سمیت ادارے بھی قائم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے طلبہ کا کوٹہ دوگنا کر دیا جائے گا جبکہ فاٹا میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ ہو گا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے نومبر 2015ء کو فاٹا اصلاحات کے حوالہ سے کمیٹی قائم کی، کمیٹی نے 7 ایجنسیوں کے عوام اور جرگہ سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے اس حوالہ سے رپورٹ وزیراعظم کو 23 اگست کو پیش کی اور 24 اگست کو نیشنل سکیورٹی کے سامنے پیش کی گئی اور اس کے بعد پارلیمنٹ میں بحث کی گئی۔ سیکرٹری نے کہا کہ فاٹا کے اصلاحات کے عمل کے بعد جرگہ کا سربراہ جج ہو گا جبکہ چیف ایگزیکٹو آفیسر فاٹا کے معاملات کو دیکھے گا۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فاٹا کو جو 90 ارب روپے کے فنڈز ملیں گے ان کی مانیٹرنگ کون کرے گا، اس سے قبل فاٹا کو ملنے والے فنڈز استعمال نہ ہونے کی وجہ سے مرکز کو واپس چلے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف 1972ء سے لے کر آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس موقع پر ادارہ چیف شماریات کے آصف باجوہ نے کمیٹی کو بتایا کہ فاٹا میں 1951ء، 1961ء، 1972ء اور 1981ء میں مردم شماری کی گئی، فوج کی نگرانی میں 14 مارچ کو مردم شماری کا آغاز کیا جائے گا، بیرون ملک چھ ماہ سے زیادہ رہنے والے پاکستانیوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے علاقوں میں رہنے والے افراد کو بھی ان کے شناختی کارڈ کے شہر کے مطابق مردم شماری میں شامل کیا جائے گا، 7 کروڑ پاکستانیوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں جبکہ مردم شماری کیلئے ساڑھے پانچ کروڑ فارم پرنٹ کئے جا چکے ہیں، حکومت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق مردم شماری کی جائے گی، فاٹا کیلئے اب نئے فارم پرنٹ نہیں کئے جا سکتے۔ اس موقع پر سینیٹر صالح شاہ نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر کمیٹی بنا کر بحث کی جائے، پارلیمنٹ کو بائی پاس کرنے کی ضرورت نہیں۔ سینیٹر احمد حسنی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 247 کے ہوتے ہوئے فاٹا میں کوئی بہتری نہیں آ سکتی۔ سینیٹر تاج آفریدی نے کہا کہ فاٹا نے اصلاحات مانگی تھیں اور آرٹیکل 247 کا خاتمہ مانگا ہے جو اصلاحات کی جا رہی ہیں ان کے بارے میں فاٹا کے عوام کو علم ہونا چاہئے۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر تنقید کو سامنے رکھتے ہوئے اصلاحات کی جائیں۔ اجلاس میں وزارت سیفران کے ایڈیشنل سیکرٹری سمیت دیگر سیفران کے حکام نے بھی شرکت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم ریلیف پیکج جاری رکھنے کا فیصلہ، 5 اشیاء پر سبسڈی برقرار
-
سینیٹر اعظم خان سواتی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست واپس لیے جانے پر نمٹا دی گئی
-
خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال سے صوبے میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا
-
لاہور ، 9 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
-
قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصر اللہ گورائیہ کی نو منتخب امیر جماعت حافظ نعیم
-
گورنر سندھ سے واپڈا ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے 62ویں سینئرمینجمنٹ کورس کے شرکاء کی ملاقات
-
پرویزالٰہی اور دیگر پر جعلی بھرتیوں کے کیس میں فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 2مئی کو طلب
-
آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس ملازمین کی ویلفیئر کیلئے انقلابی اقدامات
-
پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پرپابندی کا اعلان، وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی
-
خیبر پختونخوا بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی نے مشعال یوسفزئی کو طلب کرلیا
-
ایف آئی اے کی کارروائی ،قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
-
مفکر پاکستان شاعرمشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا86واں یوم وفات 21اپریل اتوار کو منایا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.