بھارت کشمیری مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے تحاشا استعمال کر رہاہی: ایمنسٹی انٹرنیشنل

بھارت مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہا ہے

بدھ 22 فروری 2017 17:45

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) انسانی حقوق کے عالمی ادارے ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘‘نے گزشتہ برس آٹھ جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں مجاہد کمانڈر برہان وانی کے قتل کے بعد کشمیری مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے لندن میں انسانی حقوق کے بارے میں جاری 2016-17کی اپنی رپورٹ میں کہا کہ علاقے میں طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 80سے زائدمظاہرین جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہو گئے۔

رپور ٹ میں کہا گیا کہ فورسز کی بے تحاشا پیلٹ فائرنگ سے سینکڑوں کشمیری بصارت سے محروم ہو گئے۔ رپورٹ میں ایک لیکچرر شبیر احمد مونگا کا بھی حوالہ دیا گیاہے جو گزشتہ برس اگست میں بھارتی فوجیوں کے تشدد سے شہید ہو گئے تھے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے اس دوران کرفیو کا نفاذ کیا جو دو ماہ تک جاری رہاجبکہ موبائل اور انٹرنیٹ کمپنیوں نے بھی انتظامیہ کی ہدایت پر اپنی سروسز معطل کر دیںجسکی وجہ سے لوگوںکو ایمرجنسی کی صورت میں طبی امداد کے حصول میں مشکلات پیش آئیں۔

رپورٹ میں مقبوضہ وادی میں مقامی اخبارات پر تین روز تک پابندی اور انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کی بے بنیاد الزامات پر دو ماہ تک گرفتاری کا بھی حوالہ دیا گیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بچوں سمیت سینکڑوں لوگوںکو حراست میں رکھا گیا۔مقبوضہ کشمیر میں کنن پوشپورہ کے المناک واقعے کو 26 سال پورے ہونے پرکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنمائوں اورتنظیموں بشمول شبیر احمد شاہ ،مختار احمد وازہ، محمد یوسف نقاش، فریدہ بہن جی، فردوس احمد شاہ اور میرواعظ عمرفاروق کی زیر قیادت حریت فورم نے اپنے بیانات میں انسانی حقوق کی تنظیموں پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے جرائم کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت علاقے میں عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پرا ستعمال کررہا ہے۔ بھارتی فورسز نے 23فروری 1991ء کی رات کو ضلع کپوارہ کے علاقے کنن پوشپورہ میں تقریباًً ایک سو خواتین کی بے حرمتی کی تھی۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک بیان میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوںکی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیلوں میں نظربندکشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے کیونکہ عدالتیں ان کے مقدمات منصفانہ طور پر نہ سن کر انکی نظربندی کو طول دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں با الخصوص ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر شفیع شریعتی اور غلام قادر بٹ کی حالت افسوسناک ہے۔ ضلع بانڈی پورہ کی ایک عدالت نے سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی ضمانت کا حکم رواں ماہ کی 27تاریخ تک معطل کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :