باغیوں کا راکٹ حملہ، یمنی فوج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف جاں بحق

یمنی فوج کی باغیوںسے 24 گھنٹوں تک لڑائی،اتحادی طیاروں کی بمباری،17جنگجو،مارے گئے

بدھ 22 فروری 2017 17:03

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) یمن میں سرکاری فوج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف بدھ کی صبح باغیوں کے ایک حملے میں جاں بحق ہو گئے۔ادھر یمنی فوج نے باغی ملیشیاؤں کے ساتھ تقریبا 24 گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد بدھ کی صبح المخا کے مشرق میں جبلِ نار پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔لڑائی میں سرکاری فوج کو عرب اتحاد کے طیاروں کے فضائی حملوں کی معاونت بھی حاصل تھی۔

اس دوران 9 باغی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جبکہ سرکاری فوج المخا ضلع کے مشرق میں البرح کے علاقے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے تاکہ تعز اور الحدیدہ صوبوں کو ملانے والے راستے پر باغی ملیشیاؤں کی امدادی سپلائی لائن کو روکا جا سکے۔دوسری عرب اتحادی طیاروں نے صعدہ صوبے کے شمال میں سرحدی ضلعے باقم کے علاقے آل زماح کو شدید بم باری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں حوثی ملیشیاؤں کے 8 ارکان مارے گئے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی عسکری حکام نے بتایا کہ حوثی ملیشیاؤں نے بدھ کو صبح سویرے المخا شہر کے نزدیک یمنی فوج کے کیمپ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں میجر جنرل احمد سیف الیافعی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ادھر یمنی فوج نے باغی ملیشیاؤں کے ساتھ تقریبا 24 گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد بدھ کی صبح المخا کے مشرق میں جبلِ نار پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔لڑائی میں سرکاری فوج کو عرب اتحاد کے طیاروں کے فضائی حملوں کی معاونت بھی حاصل تھی۔ اس دوران 9 باغی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

فوجی ذریعے نے واضح کیا کہ سرکاری فوج المخا ضلع کے مشرق میں البرح کے علاقے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے تاکہ تعز اور الحدیدہ صوبوں کو ملانے والے راستے پر باغی ملیشیاؤں کی امدادی سپلائی لائن کو روکا جا سکے۔ادھر عرب اتحادی طیاروں نے صعدہ صوبے کے شمال میں سرحدی ضلعے باقم کے علاقے آل زماح کو شدید بم باری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں حوثی ملیشیاؤں کے 8 ارکان مارے گئے۔

متعلقہ عنوان :