شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹر نے نرس کو تھپڑ دے مارا،نر سز نے احتجاج کر تے ہوئے کام اور ہسپتال کے چاروں گیٹ بند کر کے دھر نہ دیدیا‘

بدھ 22 فروری 2017 16:45

شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹر نے  نرس کو تھپڑ دے مارا،نر سز نے احتجاج کر تے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹر عثمان نے نرس کو تھپڑ دے مارا‘نر سز نے ڈاکٹر کے رویہ کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے کام اور ہسپتال کے چاروں گیٹ بند کر کے دھر نہ دیدیا جبکہ اینٹی کرپشن کے چھاپے کے معاملے پراحتجاج کر نیوالے سروسز اسپتال کے ڈاکٹرز کو اسپتال میں 25 سال سے کام کرنے والے ملازم محمد حسین پر بھی رحم نہ آیا‘بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے جان کی بازی ہارگیاجبکہ ینگ ڈاکٹر ز نے بدھ کے روز بھی سروسز ہسپتال میں ایمر جنسی سمیت تمام شعبوں میں مکمل ہڑتال جاری رکھی ، سرکاری ہسپتالوں میں آئوٹ ڈورز 12بجے کے بعد کھول دئیے گئے تاہم مریضوں کی ایک بڑی تعداد وارڈزکھولنے کے اعلان سے قبل ہی گھروں کو واپس لوٹ گئی‘ینگ ڈاکٹرز نے سینئر ڈاکٹرز کو بھی کام سے روک دیا جس کے باعث مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہونے لگا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز لاہور کے شیخ زید ہسپتال میں عثمان نامی ڈاکٹر کی فیملی کا بچہ ہسپتال میں انجکشن لگوانے کیلئے آیا جہاں اس کو انجکشن کی تکلیف ہوئی اور اس نے رونا شروع کر دیا جس پر ڈاکٹر عثمان نے غصے میں آکر نرس کو تھپڑ رسید کر دیا جس پر دیکر نر سز بھی وہاں پہنچ گئی اور شدید احتجاج کرتے ہوئے ہسپتال کے گیٹ کو بند کر کے دھر نہ دیدیا اور ڈاکٹر عثمان کے خلاف کاروا ئی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ دوسری طر ف ینگ ڈاکٹرز کی طرف سے 12بجے کے بعد تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کے اعلان کے بعد مکمل بحالی میں ایک بج گیا جس کے باعث صبح سویرے علاج معالجے کیلئے آنے والوں کی ایک بڑی تعداد بغیر علاج معالجے کی سہولیات کے گھروں کو واپس چلی گئی جبکہ ینگ ڈاکٹرز کے عہدیدار حسیب اسلم نے دیگر کے ہمراہ سروسز ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن کی ایف آئی آر میں ڈاکٹر عاطف چوہدری یا میرا نام شامل نہیں جن لوگوں کے نام شامل ہیں ان میں سے کئی یہاں سے جا چکے ہیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا ہماری درخواست پر تاحال کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اس کیلئے اوپر سے حکم ہے جب تک واقعہ کے ملزمان گرفتار نہیں ہوتے سروسز ہسپتال میں ایمر جنسی سمیت تمام شعبوں میں مکمل ہڑتال رہے گی ۔

سروسز کے علاوہ تمام سرکاری ہسپتالوں کے آئوٹ ڈورز میں علاج معالجے کی سہولیات بحال کر رہے ہیں لیکن اگر اڑتالیس گھنٹے میں ذمہ داران گرفتار نہ ہوئے سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈیز دوبارہ بند کر دئیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور محکمہ صحت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں۔ مفت ادویات کی فراہمی کے دعوے کھوکھلے ہیں اور ہم مریض کے ساتھ ڈاکٹروں کے حقوق کی جنگ جاری رکھیں گے جبکہ لاہورکے سروسز اسپتال کے ڈاکٹرز کو اسپتال میں 25 سال سے کام کرنے والے ملازم محمد حسین پر بھی رحم نہ آیا جو بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار گیا۔

اس حوالے سے لواحقین کا کہنا ہے کہ مریض ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے جاں بحق ہوا، طبیعت خراب ہونے پر ڈاکٹروں کو ڈھونڈتے رہے مگرکوئی نہ ملا لواحقین نے میت سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا اور ڈاکٹروں کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

متعلقہ عنوان :