چیئرمین نیب کو تبدیل کرنے کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہے نہ نیب حکومت کے اشاروں پر کام کر رہا ہے،دانیال عزیز

عمران خان الیکشن کمیشن میں منی ٹریل اور فارن فنڈنگ کے ثبوت جمع کرانے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی اپنے بنائے گئے قانون کے مطابق خیبر پختونخوا میں 120 دن کے دوران احتساب کر کے دکھائے ،سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 22 فروری 2017 14:16

چیئرمین نیب کو تبدیل کرنے کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہے نہ نیب حکومت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنماء دانیال عزیز نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کو تبدیل کرنے کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہے نہ نیب حکومت کے اشاروں پر کام کر رہا ہے،عمران خان الیکشن کمیشن میں منی ٹریل اور فارن فنڈنگ کے ثبوت جمع کرانے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی اپنے بنائے گئے قانون کے مطابق خیبر پختونخوا میں 120 دن کے دوران احتساب کر کے دکھائے ۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ اپنے گریبان میں کبھی نہ جھانکنے والے رہنماء نیب کی کارروائی کیخلاف بڑھ بڑھ کر بیان دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو تبدیل کرنے کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہے نہ نیب حکومت کے اشاروں پر کام کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو تبدیل کرنے اور برطرف کرنے کا اختیار نیشنل ججز کمیشن کے پاس ہے، انہوں نے کہا کہ نیب آزاد ادارہ ہے اور اپنے انداز سے کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پٹیشن سے قبل گزشتہ برس ستمبر میں لاہور ہائیکورٹ میں پاناما پیرز پر سماعت کا آغاز کر دیا گیا تھا ،اس میں تمام ادارے پیش ہو رہے ہیں اس وقت عمران خان نے قوم کو ورغلانے ، دھرنے ،جلسے جلوس کرنا، جلائو گھیرائو اور لاک ڈائون کی کوششیں شروع کر دی تھیں ،انہوں نے کہاکہ اس وقت کے چیف جسٹس نے کہا تھا کہ کمیشن قائم کیا جائے تو عمران خان نے کہا کہ نہیں کیونکہ وہ سیاست میں پچھلے دروازے سے آنا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں احتساب کیلئے جنرل(ر) حامد کو احتساب ادارے کا سربراہ مقرر کیا گیا جب پی ٹی آئی کے لیڈران کے نام آئے تو جنرل حامد کو عہدے سے ہٹا کر احتساب قانون میں تر میم کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین پاکستان کی تاریخ کے وہ دو سیاستدان ہیں جنھوں نے کرپشن کا اعتراف کیا ہے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن میں منی ٹریل اور فارن فنڈنگ کے ثبوت جمع کرانے کو تیار نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے بنائے گئے قانون کے مطابق خیبر پختونخوا میں 120 دنوں کے درمیان احتساب کر کے دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ خود احتساب سے چھپنے والے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے حساب لے رہے ہیں جبکہ وزیراعظم کا نام پاناما پیپرز میں شامل ہی نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ہم سر جھکاکر عدالت میں احتساب کیلئے پیش ہو گئے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب سیاست میں پچھلے دروازے سے داخل ہونے کے راستے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتی فیصلے کا انتظار کرینگے اور انشاء اللہ سرخرو ہوں گے ۔