وزیراعظم محمد نواز شریف ترکی کے 3 روزہ دورہ پر روانہ

علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ترک قیادت کے ساتھ وسیع تر مشاورت کریں گے خاتون اول بیگم کلثوم نواز، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر اور معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں

بدھ 22 فروری 2017 13:41

وزیراعظم محمد نواز شریف ترکی کے 3 روزہ دورہ پر روانہ
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف بدھ کو ترکی کے 3 روزہ دورہ پر روانہ ہو گئے۔ وزیراعظم پاکستان ترکی کی اعلیٰ سطح کی سٹرٹیجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کے پانچویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔ خاتون اول بیگم کلثوم نواز، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

اپنے دورہ کے دوران وزیراعظم مختلف دوطرفہ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ترک قیادت کے ساتھ وسیع تر مشاورت اور تبادلہ خیال کریں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کے ہمراہ جمعرات کو انقرہ میں پاک ترک اعلیٰ سطح کی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس کی مشترکہ صدارت بھی کریں گے۔

(جاری ہے)

پاک ترک اعلیٰ سطح کی تعاون کونسل کا قیام 2009ء میں دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سیاسی سطح پر مشاورت کے لئے فریم ورک کے طور پر عمل میں لایا گیا۔

یہ میکنزم دوطرفہ قیادت کو سٹرٹیجک فوکس اور رہنمائی فراہم کرتا اور مستقبل کے لئے ایک وژن ترتیب دینے میں معاونت کرتا ہے۔ کونسل کے تحت 6 مشترکہ ورکنگ گروپس کام کر رہے ہیں جن میں تجارت، توانائی، بینکنگ اور فنانس، مواصلات، ریلوے، تعلیم اور ثقافت و سیاحت کے شعبے شامل ہیں۔ کونسل کے دسمبر 2010ء، مئی 2012ء، ستمبر 2013ء اور فروری 2015ء میں چار اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔

آخری اجلاس 17 فروری 2015ء کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ کونسل کے فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے مابین 50 سے زیادہ معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ کونسل کے پانچویں اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جبکہ اس موقع پر کئی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔ دورہ کے دوران وزیراعظم محمد نواز شریف ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کریں گے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف 15 جولائی 2016ء کو ترکی میں ناکام بغاوت کے خلاف پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے یکجہتی اور غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کرنے کے لئے ترک پارلیمان کا دورہ بھی کریں گے۔ بغاوت کی رات ترک پارلیمان کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف ترکی میں جمہوریت کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت بھی پیش کریں گے۔

پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات ریاستوں کے مابین تعلقات کے حوالے سے انفرادی حیثیت کے حامل ہیں جو غیر معمولی گرمجوشی اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔ ان برادرانہ تعلقات کی بنیاد مشترکہ عقیدے، تاریخ، ثقافت اور زبانوں میں تعلق پر ہے۔ دونوں اقوام کشمیر اور قبرص سمیت اپنے قومی مقاصد کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کرتی رہی ہیں۔

پاکستان اور ترکی کے مابین دوطرفہ تعلقات کو حالیہ سالوں میں ایک نئی جہت اور فروغ ملا ہے اور ان تعلقات کا دائرہ اقتصادی تعلقات سے لے کر دفاعی تعاون اور تعلیمی اور ثقافتی روابط کے فروغ تک وسیع ہوا ہے۔ دونوں اطراف دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کو فروغ دے کر اپنی اقتصادی شراکت داری کو مزید بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

دونوں ممالک کی قیادت 21 ویں صدی کے حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے تاریخی تعلقات کو ایک مضبوط سٹرٹیجک شراکت داری میں بدلنے کا عزم رکھتی ہے۔ رواں سال پاکستان اور ترکی کے سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک بہت سے خصوصی پروگراموں اور تقریبات کا انعقاد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کا دورہ ترکی اور پاک ترک اعلیٰ سطح کی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس میں شرکت سے دونوں برادر ممالک کے مابین تاریخی اور آزمودہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔