وزیراعظم محمد نواز شریف ترکی کے 3 روزہ دورہ پر روانہ
علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ترک قیادت کے ساتھ وسیع تر مشاورت کریں گے خاتون اول بیگم کلثوم نواز، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر اور معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں
بدھ 22 فروری 2017 13:41
(جاری ہے)
پاک ترک اعلیٰ سطح کی تعاون کونسل کا قیام 2009ء میں دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سیاسی سطح پر مشاورت کے لئے فریم ورک کے طور پر عمل میں لایا گیا۔
یہ میکنزم دوطرفہ قیادت کو سٹرٹیجک فوکس اور رہنمائی فراہم کرتا اور مستقبل کے لئے ایک وژن ترتیب دینے میں معاونت کرتا ہے۔ کونسل کے تحت 6 مشترکہ ورکنگ گروپس کام کر رہے ہیں جن میں تجارت، توانائی، بینکنگ اور فنانس، مواصلات، ریلوے، تعلیم اور ثقافت و سیاحت کے شعبے شامل ہیں۔ کونسل کے دسمبر 2010ء، مئی 2012ء، ستمبر 2013ء اور فروری 2015ء میں چار اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔ آخری اجلاس 17 فروری 2015ء کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ کونسل کے فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے مابین 50 سے زیادہ معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ کونسل کے پانچویں اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جبکہ اس موقع پر کئی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔ دورہ کے دوران وزیراعظم محمد نواز شریف ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف 15 جولائی 2016ء کو ترکی میں ناکام بغاوت کے خلاف پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے یکجہتی اور غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کرنے کے لئے ترک پارلیمان کا دورہ بھی کریں گے۔ بغاوت کی رات ترک پارلیمان کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف ترکی میں جمہوریت کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت بھی پیش کریں گے۔ پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات ریاستوں کے مابین تعلقات کے حوالے سے انفرادی حیثیت کے حامل ہیں جو غیر معمولی گرمجوشی اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔ ان برادرانہ تعلقات کی بنیاد مشترکہ عقیدے، تاریخ، ثقافت اور زبانوں میں تعلق پر ہے۔ دونوں اقوام کشمیر اور قبرص سمیت اپنے قومی مقاصد کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کرتی رہی ہیں۔ پاکستان اور ترکی کے مابین دوطرفہ تعلقات کو حالیہ سالوں میں ایک نئی جہت اور فروغ ملا ہے اور ان تعلقات کا دائرہ اقتصادی تعلقات سے لے کر دفاعی تعاون اور تعلیمی اور ثقافتی روابط کے فروغ تک وسیع ہوا ہے۔ دونوں اطراف دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کو فروغ دے کر اپنی اقتصادی شراکت داری کو مزید بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ دونوں ممالک کی قیادت 21 ویں صدی کے حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے تاریخی تعلقات کو ایک مضبوط سٹرٹیجک شراکت داری میں بدلنے کا عزم رکھتی ہے۔ رواں سال پاکستان اور ترکی کے سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک بہت سے خصوصی پروگراموں اور تقریبات کا انعقاد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کا دورہ ترکی اور پاک ترک اعلیٰ سطح کی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس میں شرکت سے دونوں برادر ممالک کے مابین تاریخی اور آزمودہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلند ترین شرح سود کے ساتھ کاروبار چلانا ممکن نہیں رہا‘شرح سود مہنگائی کم کرنے کے لیے بڑھائی گئی تھی.تاجر
-
ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰ ؓ کا یوم وصال 10رمضان المبارک بمطابق 21 مارچ کو عقیدت و احترام سے منایا جائے گا
-
نواز شریف آئندہ ماہ سعودی عرب جائیں گے،لندن بھی جانے کا فیصلہ
-
ویوو نے بہترین پوٹریٹ فوٹوگرافی اور دلکش ڈیزائن کا حامل V30 5G پاکستان میں متعارف کردیا
-
’مئی جون تک نئی سیاسی جماعت آجائے گی‘ شاہد خاقان عباسی کا اعلان
-
حسن اور حسین نواز کی بریت سے متعلق فیصلہ محفوظ
-
ہمارے شہداءکے قاتل افغانستان میں ہوں تو پھر کارروائی کا حق رکھتے ہیں،خواجہ آصف
-
کراچی سے فورسز پر حملوں میں ملوث دہشت گرد گرفتار
-
پاکستان میں ہونے والے حملے میں جانی نقصان پر افسوس ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
-
بجلی 5روپے مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
-
سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.