پنجاب پولیس کی جانب سے شہریوں کو جاری سرکلر پر عوام شدید غصے میں مبتلا

جاری کیے گئے سرکلر میں پٹھانوں ا ور افغانیوں سے متعلق انتباہ جاری ، پنجاب پولیس کو سخت تنقید کا سامنا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 22 فروری 2017 13:10

پنجاب پولیس کی جانب سے شہریوں کو جاری سرکلر پر عوام شدید غصے میں مبتلا
لاہور (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 فروری 2017ء) :پنجاب پولیس نے صوبے میں ممکنہ دہشتگرد ی کے خطرے کے پیش نظر ایک سرکلر جاری کیا۔ جاری کیے گئے سرکلر میں شہریوں سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے آس پاس افغان او ر پٹھان حلیے میں موجود ایسے افراد کو پشاوری قہوہ،خشک میوہ جات ، کھلونے اور گھریلو ضرورت کی مختلف اشیا فروخت کر رہے ہیں، کا خیال رکھیں کیونکہ یہ لوگ اپنے ناپاک عزائم سے ملک کے کسی بھی علاقہ میں دہشتگردانہ کارروائیاں کر سکتے ہیں ۔

اگر شہری ایسے کسی بھی افغانی یا پٹھانی شخص کو دیکھیں تو فوری پر اطلاع کریں ۔ مزید برآں مشکوک لگنے والے شخص کی اطلاع بھی فوری طور پر قریبی تھانہ ، چوکی یا پولیس وائرلیس کنٹرول پر دی جائے ۔ پنجاب پولیس کے اس سرکلر کو سوشل میڈیا پر صحافی حلقوں میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا صارفین میں سے کئی میں تو پنجاب پولیس کے اس سرکلر کے لیے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کی جانب سے نسلی بنیاد پر جاری کیا گیا یہ سرکلر سراسر غلط اقدام ہے۔ کئی افراد کا ماننا ہے کہ یہ سرکلر پنجاب پولیس کی پشتون آبادی کے خلاف بیان بازی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔منڈی بہاو¿الدین کے پی آر او عبد الرو¿وف نے اس سرکلر کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ پشتونوں کے خلاف کارروائی کا حکم پنجاب حکومت کی جانب سے موصول ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ہے کہ پشتون افراد گلی میں میوہ جات فروخت کرنے اور سیلز مین کا روپ دھار کر کالعدم تنظیموں کے لیے مبینہ طور پر معلومات اکٹھا کرنے میں مشغول ہیں۔

متعلقہ عنوان :