ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس تعاون کی خواہش ظاہر کردی

پاکستان علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے میں زیادہ فعال کردار ادا کر سکتا ہے، ایران اور پاکستان کی سیکیورٹی لازم و ملزوم ہے ، ایران کی پاکستان کے ساتھ فوجی اور دفاعی تعاون میں اضافے کے لئے کوئی حدود نہیں ہیں ایرانی وزیردفاع بریگیڈئیر جنرل حسین دہقان کی مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے گفتگو ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے ، دونوں مسلم ہمسایہ ممالک کے درمیان فوجی وفود کے تبادلے اور ان کی مسلح افواج کے درمیان تعاون سے دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات مضبوط ہو سکتے ہیں، سرتاج عزیز

بدھ 22 فروری 2017 11:01

ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2017ء) ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس تعاون کی خواہش ظاہر کردی ۔ ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے تہران میں ایرانی وزیردفاع بریگیڈئیر جنرل حسین دہقان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات ، خطے کی صورتحال اور دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایرانی وزیر دفاع بریگیڈئیر جنرل حسین دہقان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوجی اور انٹیلی جنس تعاون کے لئے بھی تیار ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے میں زیادہ فعال کردار ادا کر سکتا ہے ۔ ایران اور پاکستان کی سیکیورٹی لازم و ملزوم ہے ۔ ایران کی پاکستان کے ساتھ فوجی اور دفاعی تعاون میں اضافے کے لئے کوئی حدود نہیں ہیں ۔

اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے ۔ سرتاج عزیز نے امید ظاہر کی کہ دونوں مسلم ہمسایہ ممالک کے درمیان فوجی وفود کے تبادلے اور ان کی مسلح افواج کے درمیان تعاون سے دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات مضبوط ہو سکتے ہیں