کوئٹہ،حکمران پاناما لیکس اور کرپشن سے بچنے کے لئے مسائل پیدا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں،سابق صوبائی وزیر سید احسان شاہ

منگل 21 فروری 2017 22:37

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی)کے مرکزی سینئرنائب صدر سابق صوبائی وزیر سید احسان شاہ نے کہا کہ حکمران پاناما لیکس اور کرپشن سے بچنے کے لئے مردم شماری کو جواز بنا کر مختلف مسائل پیدا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں ہمارے تحفظات دور کر کے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے نقل مکانی کر نے والے لو گوں کو ان کے علاقوں میں آباد کر نے کے ساتھ ساتھ غیر ملکیوں کے انخلاء کو یقینی بناکر مردم شماری کرائی جائے تاکہ کسی بھی غیر ملکی کا اندراج نہ ہو سکے اگر ایسا کیا گیا تو اس سے مقامی لو گوں کی حق تلفی ہو گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں چیئرمین آصف بلوچ ،ڈاکٹر ناشناس لہڑی ،نوراحمد بلوچ ،زاہد رند اور عبدالواحد کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیاانہوں نے کہاکہ گزشتہ روز کوہونیوالے سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین پر مشتمل گرینڈ جرگے میں جو حتمی فیصلہ ہوا تھا جب تک غیر ملکی بلوچستان سے نہیں نکلتے اس وقت تک مردم شماری ناممکن ہے انہوں نے کہاکہ ہم ایک جماعت یا قبیلے کے مخالف نہیں بلکہ جس طرح جرگے میں اپنا موقف پیش کیا کہ بلوچستان سے تمام غیر ملکی چاہئے اس میں پشتون ،بلوچ اور ہزارہ کیوں نہ ہوں انہیںنکالا جائے لیکن ایک جماعت انتشار کو ہوا دینے کیلئے سرگرم ہے انہوں نے کہاکہ سی پیک ڈیورنڈ لائن پانامہ لیکس ہو اس بارے میں بی این پی عوامی کا واضح موقف ہے کہ احتساب کرکے اس میںملوث لوگوں کو بے نقاب کریں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی تاریخ میں سب سے بڑی میگا کرپشن ہوئی تھی جو منتخب نمائندوں اور بیوروکریسی نے پیسے ٹینکیوں اور دیواروں میںچھپا رکھے تھے اس سے بلوچستان کاامیج خراب ہوا انہوں نے کہاکہ غیر ملکی نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان پر بوجھ ہیں جہاں تک غیر ملکیوں کے بارے میں اعداد و شمار کا تعلق ہے آج تک کسی ادارے یا حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس وقت پاکستان اور خاص کر بلوچستان میں کتنے غیر ملکی ہیں لیکن اکثریت آج بھی غیرملکیوں کی ہے جو تجارت سے لیکر ہرشعبے میں موجود ہیں انہوں نے کہاکہ ہزارہ برادری کے لوگوںکی اکثریت افغانستان سے آئی تھی لیکن ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جو اس صوبے کے گورنر اورپاک فوج میں اعلیٰ عہدوں پر رہے ہیں اسی طرح ہم نے آج تک مقامی پشتونوں کی مخالفت نہیں کی کیونکہ احمد شاہ ابدالی سے ایوان قلات تک پشتون رہے اور آج بھی پشتون اپنے علاقوں میں آباد ہیں لیکن جب تک غیر ملکی یہاں سے نہیں چلے جاتے اور بلوچوں کو اپنے گھروں میں آباد نہیں کرسکتے اس وقت تک نہ تو امن وامان قائم ہو سکتا ہے اور نہ ہی صاف و شفاف مردم شماری ممکن ہے لہذا حکومت اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے ہمارے تحفظات ختم کرکے اور پھر صاف و شفاف مردم شماری کیلئے اقدامات کرے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مردم شماری کے بارے میں ہمارے تحفظات ہیں لیکن ابھی تک پارٹی نے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے اس لئے حکومت اورمتعلقہ اداروںکو ہمارے تحفظات دور کر نا چا ہی