حکومت پنجاب اور ادویات ساز اداروں کے درمیان ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد

شعبہ صحت سے منسلک ادویات ساز نجی اداروں کے پانچ افراد پر مشتمل نمائندہ کمیٹی قائم کرکے ضروری قواعد و ضوابط کا تعین کیا جائے ‘رانا ثناء اللہ

منگل 21 فروری 2017 20:10

حکومت پنجاب اور ادویات ساز اداروں کے درمیان ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کے حوالے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ ، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن ، خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر سے 90 شاہراہ قائد اعظم پر فارما سیوٹیکل مینو فیکچرز ایسوسی ایشن ، ہیو میو پیتھک اینڈ کیمسٹ ایسوسی ایشن، پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن ، پاکستان کیمسٹ کونسل، چین فارمیسی ایسوسی ایشن ، پاکستان طبی کونسل ، آل پاکستان ہربل مینوفیکچر ایسوسی ایشن ، لاہور کیمسٹ ایسوسی ایشن اور ڈسٹی بیوشن ایسوسی ایشنزکے نمائندوں نے ملاقات کی ۔

اجلاس میں ترمیمی ڈرگ ایکٹ 2017 ء کے حوالے سے دونوں فریقوں نے اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزراء نے واضح کیا کہ حکومت عوام کی صحت اور معیاری ادویات کی فراہمی کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی اور عوام کو کوالٹی میڈیسن کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

اور اس شعبہ میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف قانونی کارروائی کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

اس موقع پر وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شعبہ صحت سے منسلک ادویات ساز نجی اداروں کے پانچ افراد پر مشتمل نمائندہ کمیٹی قائم کرکے ضروری قواعد و ضوابط کا تعین کر لیا جائے تاکہ ڈرگ ایکٹ 2017 ء کے ری ویو پر پیش رفت کی جا سکے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ حکومت جعلی ادویات کے خاتمہ کے لیے پوری طرح سنجیدہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو معیاری ادویات دستیاب ہوں تاکہ اُن کی صحت کی مکمل حفاظت ممکن ہو سکے۔

شعبہ صحت سے متعلقہ ادویات ساز اداروں کی ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی تنظیمیں جعلی ادویات کے خاتمے کی مہم میں حکومت پنجاب کے ساتھ ہیں اور اس حوالے سے اُن کے پلیٹ فارم سے جعل سازوں کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :