بلدیاتی نمائندے کسی بھی مداخلت کے بغیر مقامی ضرورت کی بنیاد پر شفاف انداز میں فنڈز خرچ کرسکیں گے‘ منشاء اللہ بٹ

بلدیاتی نظام جلد تن آور درخت بن کر مقامی سطح پر جمہوریت کی بہترین نرسریاں ثا بت ہو گا ‘صوبائی وزیر بلدیات و کمیونٹی ڈویلپمنٹ

منگل 21 فروری 2017 15:20

بلدیاتی نمائندے کسی بھی مداخلت کے بغیر مقامی ضرورت کی بنیاد پر شفاف ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) صوبائی وزیر بلدیات و کمیونٹی ڈویلپمنٹ محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ صوبے کی ترقی کے لیے نو منتخب بلدیاتی نمائندگان کو ذاتی مفاد سے بالا تر ہو کر اجتماعی خدمت کے جذبے سے سر شار ہو کر کام کرنا ہوگا۔نیپا میں نو منتخب بلدیاتی نمائندگان میں ٹریننگ مکمل کرنے کے دوسرے مرحلے کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہون نے کہاکہ آج کا تربیتی کورس اس سلسلے میں آپ کے لئے بے حدمعاون ثابت ہو گاپنجاب ایوارڈ کمیشن کے تحت لوکل گورنمنٹ کی مد میں ملنے والی رقم 17 ارب روپے سے بڑھا کر 43.2 ارب روپے کردی گئی ہے۔

حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بہتر انداز میں ڈھالنے اور عوام کو اس کا حقیقی فائدہ بنیادی سطح پرپہنچانے کے لئے 56 بلین روپے کی خطیررقم کے فنڈز جاری کر دئیے ہیں۔

(جاری ہے)

تمام یونین کونسلوں کو 13بلین روپے کے ترقیاتی فنڈز دئیے گئے ہیں جس سے ترقیاتی کاموں کو عروج کو فوری عر وج حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندگان اس بات کو ذہن نشین کرلیں کہ انھیں عوام کی طرف سے حقیقی پذیرائی خدمت سے ملے گی ۔

ملک میں میگا پرا جیکٹس کی حد تک تو قابل ذکر کام ہوا ہے پھر بھی گلی محلہ کی ترقی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ حکو مت نے عوامی امنگوں کی صحیح ترجمانی کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کو شہر ی و دیہی ترقی کا ٹاسک سونپا ہے۔ بلدیاتی نمائندوں کوکسی بھی مداخلت کے بغیر مقامی ضرورت کی بنیاد پر شفاف انداز میں فنڈز خرچ کرسکیں گے۔

جب عام آدمی کا معیار زندگی بلند ہوگا تو یقینا اسکے اثرات ملکی سطح پر بھی مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے اپنے حلقہ میں تجاوزات ، غذائی ملاوٹ، بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی اور خطرناک اشیاء کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھنے کے پابند ہونگے۔ میئر، ڈپٹی میئر ، ڈسٹرکٹ اینڈ میونسپل کارپوزیشنز کے چیئر مین اور وائس چیئر مین منتخب ہونے پر یونین کونسلزکے چیئر مین اپنی بنیادی انتخابی سیٹ برقرار رکھ سکیںگے۔

انہوں نے کہا کہپنجاب اسمبلی نے قانونی ترامیم کے ذریعے صوبے کے تمام بلدیاتی اداروں کے ڈپٹی میئرز اور وائس چیئر مینوں کے اختیارات میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ آئندہ کارپوریشن، ضلع کونسل، میونسپل کمیٹی اور یونین کونسل کے اجلاس کی صدارت ڈپٹی مئیر اور وائس چیئرمین کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ترامیم کی روشنی میں وائس چیئرمین یونین کونسلزبھی اپنے ہائوس میں سپیکرجیسے فرائض سر انجام دیں گے۔

ہائوس میں ہونے والی تمام کاروائی و اجلاس کی صدارت بھی کرسکیں گے۔یونین کونسل کے بجٹ کی تیاری، منظوری اور جاری اخراجات جن میں ترقیاتی و دیگر امور شامل ہیں وائس چیئرمین مندرجہ بالا امور یونین کونسل کی منظوری کیلئے پیش کریں گے اور بعد از منظوری اخراجات کا مکمل ریکارڈ مرتب کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونین کونسل میں وائس چیئرمینوں کا کلیدی کردار ہو گا۔

محکمہ بلدیات نے بلدیاتی اداروں کو اپنے بجٹ فوری طور پر ہائوس سے منظور کروانے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔بجٹ اجلاس کی صدارت بھی ڈپٹی میئر اور وائس چیئرمین ہی کریں گے۔ محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا کہحکومت بلد یاتی نظام کو مزید مضبوط بنانے اور لوگوں تک اس کے فوائد پہنچانے کے لئے تیز تر اقدامات عمل میں لائے ہوئے ہے اس سلسلے میںمحکمہ خزانہ پنجاب نے صوبہ بھر کی مقامی حکومتوں کے مالیاتی نظام پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کے لئے پنجاب لوکل ایکٹ 2013 ء کے تحت صوبے کے تمام ڈویژن کے فوکل و ریسورس پرسنز مقرر کر دئیے ہیںجو کہ ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ کے ساتھ مالیاتی امور کے حوالے سے کسی بھی وضا حت اور راہنمائی کے لئے مسلسل رابطہ رکھیں گے۔

محکمہ بلدیات بھی جلد اپنی ہیلپ لائن کا اجراء کر رہا ہے جس کے بعد آپ کو کسی بھی معاملے میں درپیش مشکلات کا فوری حل میسر آ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام جلد تن آور درخت بن کر مقامی سطح پر جمہوریت کی بہترین نرسریاں ثا بت ہو گا اور ترقیاتی عمل کے فروغ میں ماتھے کا جھومر بنے گا۔ بلدیاتی مئیر، چئیر مین اور ڈپٹی چئیر مین و دیگر متعلقہ نمائندوں کی تربیت سے ان کی قا بلیت و صلاحیت میں اضافہ ہو اہے۔بلدیاتی نمائند وں کی استعداد کارمیں اضافے کے سلسلہ میں کامیاب کورس کے انعقاد پر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے حکام کا بے حد شکرگزار ہوں۔آخر میں صوبائی وزیر محمد منشاء اللہ بٹ نے بلدیاتی نمائندگان میں کورس مکمل کرنے پر اسناد تقسیم کیں۔