وزیراعظم محمد نواز شریف کل ترکی کے 3 روزہ دورہ پر روانہ ہوں گے
ترکی کی اعلیٰ سطحی سٹریٹجک تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس میں شرکت کریں گے وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوگا،دوطرفہ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ترک قیادت کے ساتھ وسیع تر مشاورت اور تبادلہ خیال کریں گے
منگل 21 فروری 2017 14:14
(جاری ہے)
یہ میکنزم دوطرفہ قیادت کو سٹریٹجک فوکس اور رہنمائی فراہم کرتا اور مستقبل کے لئے ایک وژن ترتیب دینے میں معاونت کرتا ہے۔
کونسل کے تحت 6 مشترکہ ورکنگ گروپس کام کر رہے ہیں جن میں تجارت، توانائی، بینکنگ اور فنانس، مواصلات، ریلوے، تعلیم اور ثقافت و سیاحت کے شعبے شامل ہیں۔ کونسل کے دسمبر 2010ء، مئی 2012ء، ستمبر 2013ء اور فروری 2015ء میں چار اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔ آخری اجلاس 17 فروری 2015ء کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ کونسل کے فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے مابین 50 سے زیادہ معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ کونسل کے پانچویں اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جبکہ اس موقع پر کئی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔ دورہ کے دوران وزیراعظم محمد نواز شریف ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف 15 جولائی 2016ء کو ترکی میں ناکام بغاوت کے خلاف پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے یکجہتی اور غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کرنے کے لئے ترک پارلیمان کا دورہ بھی کریں گے۔ بغاوت کی رات ترک پارلیمان کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف ترکی میں جمہوریت کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت بھی پیش کریں گے۔ پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات ریاستوں کے مابین تعلقات کے حوالے سے انفرادی حیثیت کے حامل ہیں جو غیر معمولی گرمجوشی اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔ ان برادرانہ تعلقات کی بنیاد مشترکہ عقیدے، تاریخ، ثقافت اور زبانوں میں تعلق پر ہے۔ دونوں اقوام کشمیر اور قبرص سمیت اپنے قومی مقاصد کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کرتی رہی ہیں۔ پاکستان اور ترکی کے مابین دوطرفہ تعلقات کو حالیہ سالوں میں ایک نئی جہت اور فروغ ملا ہے اور ان تعلقات کا دائرہ اقتصادی تعلقات سے لے کر دفاعی تعاون اور تعلیمی اور ثقافتی روابط کے فروغ تک وسیع ہوا ہے۔ دونوں اطراف دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کو فروغ دے کر اپنی اقتصادی شراکت داری کو مزید بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ دونوں ممالک کی قیادت 21 ویں صدی کے حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے تاریخی تعلقات کو ایک مضبوط سٹریٹجک شراکت داری میں بدلنے کا عزم رکھتی ہے۔ رواں سال پاکستان اور ترکی کے سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک بہت سے خصوصی پروگراموں اور تقریبات کا انعقاد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کا دورہ ترکی اور پاک ترک اعلیٰ سطحی سٹریٹجک تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس میں شرکت سے دونوں برادر ممالک کے مابین تاریخی اور آزمودہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،لاہور ہائیکورٹ
-
آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے دنوں میں بڑے پروگرام کی طرف جارہے ہیں،محمد اورنگزیب
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.