چار سدہ ،ْتنگی میں کچہری کے گیٹ کے قریب خود کش دھماکوں ،ْ فائرنگ کے نتیجے میںپولیس اہلکاروں سمیت5افراد جاں بحق ،ْ20 زخمی

ایک خود کش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا ،ْ سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں دو حملہ آور مارے گئے مہمند ایجنسی سے حملہ آوروں کے آنے کی اطلاع تھی ،ْ شوکت یوسفزئی حملہ آوروں کی لاشیں ،ْبارودی مواد اور اسلحہ سڑک کنارے پڑا دیکھا ،ْعینی شاہدین

منگل 21 فروری 2017 13:34

چار سدہ ،ْتنگی میں کچہری کے گیٹ کے قریب خود کش دھماکوں ،ْ فائرنگ کے ..
چار سدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) خیبرپختونخوا کے ضلع چار سدہ کی تحصیل تنگی میں کچہری کے گیٹ کے قریب خود کش دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میںپولیس اہلکاروں سمیت5افراد جاں بحق اور20 زخمی ہوگئے ،ْ ایک خود کش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا ،ْ سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں دو حملہ آور بھی مارے گئے ۔منگل کو ڈی پی اوچارسدہ سہیل خالد نے بتایا کہ تین دہشت گردوں نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی ،ْ ایک دہشت گرد نے خود کو کچہری کے گیٹ پر دھماکے سے اڑادیا انہوںنے بتایا کہ دوسرے دہشت گردوں نے کچہری میں داخل ہوکر فائرنگ کی ،ْفائرنگ کے تبادلے میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں کچہری میں موجود 5شہری جاں بحق اور20زخمی ہوگئے، زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، زخمیوں کو فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال تنگی منتقل کردیا گیاہے میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے سے قبل حملہ آوروں نے فائرنگ کی اور دستی بم بھی پھینکے۔

(جاری ہے)

ضلعی ناظم چارسدہ فہد خان نے بھی تصدیق کی کہ حملہ آور 3 تھے جنھیں ہلاک کردیا گیا ،ْ2 حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔حکام کے مطابق ابتدائی طور پر یہ کہنا مشکل ہے کہ تینوں حملہ آوروں نے خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں تاہم ڈی آئی جی مردان نے ایک خودکش دھماکے کی تصدیق کی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی چار سدہ پولیس اور مختلف مقامات سے پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور کچہری کو گھیرے میں لے لیا ۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ مہمند ایجنسی سے حملہ آوروں کے آنے کی اطلاع تھی ۔ دھماکوں کے بعدلیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے کو الرٹ کردیا ۔دوسری جانب عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے حملہ آوروں کی لاشیں ،ْبارودی مواد اور اسلحہ سڑک کنارے پڑا دیکھا۔محمد شاہ باز نامی ایک علاقہ مکین نے بتایا کہ وہ کچہری کے اندر موجود تھے ،ْجب انھوں نے خودکش بمباروں کو اندر داخل ہوتے دیکھا۔انھوں نے بتایا کہ میں کینٹین کی طرف بھاگا اور اپنی جان بچانے کیلئے دیوار سے چھلانگ لگا دی۔