بانو قدسیہ علم و ادب کی یونیورسٹی تھیں ، انہوں نے جو تحریر لکھی وہ امر ہو گئی‘ وصی شاہ کا خراج تحسین

بانو آپا کی تحریروں میں علم و ادب کا سمندر نظر آتاہے ،ان کے لکھے ہوئے ڈرامے آج بھی یادگار سمجھے جاتے ہیں

منگل 21 فروری 2017 13:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) رائٹر ،اداکار و کمپیئر وصی شاہ نے معروف رائٹر آپا بانو قدسیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علم و ادب کی یونیورسٹی تھیں ، انہوں نے جو تحریر لکھی وہ امر ہو گئی ، بانو آپا کی تحریروں میں علم و ادب کا سمندر نظر آتاہے ،ان کے لکھے ہوئے ڈرامے آج بھی یادگار سمجھے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہاکہ بانو قدسیہ نے جو لکھا وہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک اثاثے سے کم نہیں ۔ ان جیسے لوگ صدیوں کے بعد پیدا ہوتے ہیں ، ان کی وفات سے علم و ادب کی دنیا کو بڑا گہرہ نقصان اٹھانا پڑا ہے جس کی تلافی ممکن ہی نہیں ۔ وصی شاہ نے کہا کہ میں ادب کا ایک طالبعلم ہونے کی حیثیت سے ہمیشہ بانو قدسیہ کا مداح رہا ہوں اور آج بھی میری لائبریری میں ان کی بے شمار کتب پڑی ہیں جن سے میں استفادہ حاصل کرتا ہوں ۔