ویں نگار ایوارڈز‘ نامزدگیوں کی فہرست جاری کردی گئی

نگار ایوارڈز کی تقریب رواں سال 16 مارچ کو کراچی میں منعقد ہوگی

منگل 21 فروری 2017 11:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) پاکستان کے سب سے پٴْرانے اور نامور ایوارڈز نگار 12 سال کے طویل عرصے بعد ایک مرتبہ پھر منعقد ہونے جارہے ہیں۔نگار ایوارڈز کے دوبارہ آغاز کا اعلان رواں سال جنوری میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا تھا، جہاں میڈیا نمائندوں کے ساتھ ساتھ شوبز شخصیات بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

اور اب 47 ویں نگار ایوارڈز کی نامزدگیوں کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے، جو مندرجہ ذیل ہی-بہترین فلم میںایکٹر اِن لا، ہو من جہاں، مالک، ماہ میر، جانان، دوبارہ پھر سے‘بہترین ہدایت کارمیں نبیل قریشی (ایکٹر اِن لا)، اظفر رحمٰن (جانان)، مہرین جبار (دوبارہ پھر سی) شامل ہیں -بہترین اداکاروں میں فہد مصطفیٰ (ماہ میر)، فہد مصطفیٰ (ایکٹر اِن لا)، محب مرزا (بچانا)، یاسر حسین (لاہور سے آگی)، ساجد حسین (رحم)شامل ہیں جبکہ بہترین اداکارائووں میں ماہرہ خان (ہو من جہاں)‘مائرہ خان (ریوینج آف دی ورتھلس)‘مہوش حیات (ایکٹر اِن لا)‘صبا قمر (لاہور سے آگی)‘ارمینہ رعنا خان (جانان)-بہترین ڈیبیو ہدایت کاروں میں عاشر عظیم (مالک)، عاصم رضا (ہو من جہاں)، انجم شہزاد (ماہ میر)، جمال شاہ (ریوینج آف دی ورتھلس)، ہاشم ندیم (عبداللہ)، احمد جمال (رحم)اور بہترین معاون اداکاروں میںاحتشام الدین (مالک)‘منظر صہبائی (ماہ میر)‘عالے خان (زندگی کتنی حسین ہی)‘حمید شیخ (عبداللہ)‘عجب گل (سیلوٹ) اوربہترین معاون اداکارائوں میں صائمہ (سیلوٹ)‘صنم سعید (دوبارہ پھر سی)‘سونیا جہاں (ہو من جہاں)‘مشی خان (جانان)‘سیرت جعفری (رحم)‘بہترین اداکار (منفی)‘حسن نیازی (مالک)‘شیراز بٹ (سیلوٹ)‘سنیل شنکر (رحم)‘صنم سعید (ماہ میر)‘عامر قریشی (بلائنڈ لو)‘بہترین نیا اداکار‘سنیل شنکر (رحم)‘فیروز خان (زندگی کتنی حسین ہی)‘یاسر شاہ (بلائنڈ لو)‘شہریار منور (ہو من جہاں)‘عدیل حسین (ہو من جہاں)-بہترین نئی اداکارائوں میں سجل علی (زندگی کتنی حسین ہی)، صنم سعید (بچانا)، نمرا (بلائنڈ لو)، رابعہ بٹ (ہجرت)بہترین اسکرین پلے میںیاسر حسین (لاہور سے آگی)، عاشر عظیم (مالک)، محمد پرویز کلیم (بلائنڈ لو)، فزا علی میرزا (ایکٹر اِن لا)، عبدل خالق خان (زندگی کتنی حسین ہی)شامل ہیں-بہترین کہانیسرمد صہبائی (ماہ میر)، عاشر عظیم (مالک)، فزا علی میرزا (ایکٹر اِن لا)، عاصم رضا (ہو من جہاں)، خالق خان (زندگی کتنی حسین ہی)اوربہترین ڈائیلاگیاسر حسین (لاہور سے آگی)، عاشر عظیم (مالک)، فزا علی میرزا (ایکٹر اِن لا)، سرمد صہبائی (ماہ میر)، محمود جمال (رحم)-بہترین میوزک شانی ارشد (ایکٹر اِن لا)، زیب بنگش، فاخر، احتشام ملک (ہو من جہاں)، سوچ بینڈ (زندگی کتنی حسین ہی)، ہانیہ اسلم اور جسٹن گرے (دوبارہ پھر سی)، شیراز اوپل (لاہور سے آگی)بہترین شاعری میںاوہ خدایا (ایکٹر اِن لا)‘لڑ گیاں (دوبارہ پھر سی)‘بے فکریاں (لاہور سے آگی)‘ٹوٹیاں تارا (زندگی کتنی حسین ہی)‘نظریہ (مالک)اوربہترین گلوکاروں میں عاطف اسلم (دل ڈانسر ہوگیا، فلم ایکٹر اِن لا)‘اسرار (شکر ونڈا، فلم ہو من جہاں)‘راحت فتح علی خان (اوہ خدایا، فلم ایکٹر اِن لا)‘سوچ بینڈ (ٹوٹیا تارا، فلم زندگی کتنی حسین ہی)-بہترین گلوکارائوں میں ایما بیگ (بے فکریاں، فلم لاہور سے آگی)‘مائی دھائی (سرک سرک، فلم ہو من جہاں)‘معصومہ انور (نینا روئے، فلم مالک)‘زیب بنگش (دل پگلا، فلم ہو من جہاں)‘نتاشا بیگ (جھوم لے، فلم جانان)‘بہترین کوریو گرافرمیںنگاہ حسین (ہو من جہاں)وہاب شاہ، حسن رضوی (لاہور سے آگی)‘جیمز کورونی (دوبارہ پھر سی)‘فیزان احباب (جانان)‘پاپور سمراٹھ (ماہ میر)‘بہترین سینمیٹو گرافی‘علی بخاری (بلائنڈ لو)‘عادل عسکری (سیلوٹ)‘رانا کامران (ایکٹر اِن لا)‘سلمان رزاق (ہو من جہاں)‘اسرد خان (لاہور سے آگی)شامل ہی-

متعلقہ عنوان :