ایرانی مداخلت پر سعودی وزیر خارجہ کی تشویش حقیقت پر مبنی ہے، عالمی ادارے نوٹس لیں، ڈاکٹر عبدالغفور راشد

یمن، بحرین ، شام میں بغاوت کے پیچھے ایران ہے، جس پر مشرق وسطیٰ میں تشویش پائی جاتی ہے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کا فائدہ اسلام دشمنوں کو ہوگا، چیئرمین پی یو سی کا مجلس عاملہ سے خطاب

منگل 21 فروری 2017 21:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2017ء) پاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیئرمین اور کوآرڈینیٹر وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کے تقدس پر مسلمان اپنی جان نچھاور کرنے کو سعادت سمجھتے ہیں۔ ایران کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے تحفظات حقیقت پر مبنی اور عرب دنیا کی ترجمانی ہیں، خطے میں غیر ملکی مداخلت کا عالمی اداروں کو نوٹس لینا چاہیے۔

مسلم ممالک کو دہشت گردی کے خلاف ایک ہونا چاہیے۔مرکزی سیکرٹریٹ میں مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ میونخ میں سعودی عرب کے موقف نے دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں کہ ایران خادم حرمین شریفین کی حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

اس پر امت مسلمہ میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے کہ مسلم ممالک میں ہونے والی بدامنی میں ایران کا نام ہی کیوں لیا جاتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ یمن، بحرین اور شام میں بغاوت کے پیچھے ایران ہے، جس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ عرب ممالک میں بڑھتی ہوئی ایرانی مداخلت سے دنیا بھر میں مسلمانوں کے درمیان غلط فہمیاں اور منافرت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس کا او آئی سی اور اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے۔ ورنہ حالات ایسے بن رہے ہیں کہ ایران کی غیر سفارتی شرارتوں کے باعث مسلمان دو واضح بلاکوں میں تقسیم نظر آتے ہیں۔

اگرایرانی مداخلت کا سدباب نہ کیا گیا توحالات مزید خراب ہوں گے۔ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کا فائدہ اسلام دشمنوں کو ہوگا، اس لئے حالات کو مزید کشیدگی سے بچانے کے لئے معاملات کو معمول پر لایا جائے۔ سعودی عرب اسلامی مراکز کا محافظ ہے اور مسلمان خادم حرمین شریفین کی خدمات کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :