جمعیت اتحادالعلماء اتحاد امت کا بہترین پلیٹ فارم ہے جو تمام تر فرقہ وارانہ عصبیتوں سے پاک ہے جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام امت مسلمہ کی بھلائی کا دردلئے عملی طور پر میدان عمل میں موجود ہیں

جمعیت اتحادالعلماء کے صوبائی صدرسابق ایم این اے عبدالاکبر چترالی کا اجلاس سے خطاب

منگل 21 فروری 2017 21:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2017ء) جمعیت اتحادالعلماء کے صوبائی صدرسابق ایم این اے عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ جمعیت اتحادالعلماء اتحاد امت کا بہترین پلیٹ فارم ہے جو تمام تر فرقہ وارانہ عصبیتوں سے پاک ہے جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام امت مسلمہ کی بھلائی کا دردلئے عملی طور پر میدان عمل میں موجود ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے دفتر جماعت اسلامی ضلع صوابی میں ضلعی امیر جماعت اسلامی محمودالحسن کی صدارت میں منعقد ہونے والے جمعیت اتحاد العلماء کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر ضلعی صدر جمعیت اتحاد العلماء مولانا مفتی مراد احمد اورکثیر تعداد میں علماء کرام نے شرکت کی۔

اجلاس میں ضلع کی سطح پر جمعیت اتحاد العلماء کی تنظیم نوکی گئی جس کے مطابق مولانافضل معبودسرپرست اعلیٰ،مولانامفتی مراد احمدصدر،مولانااشتیاق حسین ،مولانامطیع اللہ،مولاناحماداللہ نائب صدور،مولاناقمر علی ناظم اعلیٰ،مولاناثناء اللہ نائب ناظم اعلیٰ،مولاناخیرالزمان ناظم نشرواشاعت اورمولانااشتیاق احمد ناظم مالیات منتخب ہوئے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ آج اس امر کی شدت سے ضرورت ہے کہ تمام مسلمان آپس کی رنجشوں اوراختلافات سے قطع نظر امت کی بھلائی اور کامیابی کے لئے یگانگت کی فضاء قائم کریں اوردنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں انھوں نے کہا کہ قرآن وسنت کی تعلیمات ہی ہماری نجات کا واحد ذریعہ ہے مسلمانوں کی پستی اور رسوائی کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ امت نے اپنا کام اپنا پیغام اور اپنا مشن چھوڑ کر اغیار کا طریقہ کار اور روایات کواپنالیا ہے مغربی تہذیب کی یلغار نے آج کے نوجوان کو گھیر لیا ہے اور اسے یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اسلام کا نظام ناکام اور فرسودہ ہے جبکہ مغرب کی چکا چوند تہذیب ہی اس کی کامیابی کا زینہ ہے مگر درحقیقت اسلام ہی تمام مسائل اور مشکلات کا حل ہے جس میں دنیا اور آخرت کی کامیابی کا راز ہے۔

انھوں نے تمام علماء کرام پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں کو تفریق کرنے اوران میں مسلکی اختلافات پیدا کرنے والوں کا راستہ روکیں اورمنبرومحراب کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انھیں باہمی محبت بھائی چارے اورامن وآشتی کا راستہ دکھائیں اورایسے تمام عناصر کی کوششوں کو ناکام بنا دیں جو مسلمانوں میں گروہ بندی اورفرقہ بندی کے ذریعے انھیں اسلام کی درخشاں اورمثالی نظام سے دور کرنا چاہتے ہیں ۔اس موقع پر تمام علماء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ جمعیت اتحا دالعلماء کے فورم سے عوام الناس اوربالخصوص نوجوانوں کو اسلامی نظام کے قیام کے لئے متفق منظم اور متحرک کریں گے تاکہ پاکستان کو اس کے حصول کے حقیقی مقصد سے ہمکنار کیا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :