شریف خاندان کی شوگر ملوں میں کرشنگ روکنے کے حکم امتناعی میں 23 فروری تک توسیع

عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ جنوبی پنجاب میں کپاس کی فصل کاشت ہونی چاہیے یا نہیں چیف جسٹس سید منصور علی شاہ

منگل 21 فروری 2017 21:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں میں کرشنگ روکنے کے حکم امتناعی میں 23 فروری تک توسیع کر تے ہوئے کہا ہے کہعدالت کو آگاہ کیا جائے کہ جنوبی پنجاب میں کپاس کی فصل کاشت ہونی چاہیے یا نہیں ۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت شریف خاندان کے وکلاء نے دلائل دئیے کہ سرکاری نوٹیفیکیشن کے بعد ملوں کی منتقلی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔قانون کے تحت صوبے میں ایک جگہ سے دوسری جگہ شوگر ملوں کی منتقلی کیلئے اجازت کی ضرورت درکار نہیں۔حسیب وقاص سمیت چاروں شوگر ملیں پابندی سے قبل منتقل کی گئیں ۔ سماعت کے دوران کسانوں کے وکلاء نے موقف اپنایا کہ جنوبی پنجاب میں دیگر فصلوں کی بجائے گنے کی فصل زیادہ مقدار میں کاشت کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

کرشنگ کا عمل بند ہونے سے کسانوں کے پیسے ڈوبنے اور انہیں مالی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے فاضل عدالت کو بتایا کہ شریف خاندان کے علاوہ دیگر شوگر ملوں کی جانب سے ملیں منتقل کرنے کی درخواستیں متعلقہ محکمے کو موصول ہوئی ہیں۔ فاضل عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ جنوبی پنجاب میں کپاس کی فصل کاشت ہونی چاہیے یا نہیں۔عدالت نے کیس کی سماعت کل جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے وکلا ء کو مزید بحث کے لیے طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :