بھارت سی پیک منصوبہ کو تباہ کرنے کیلئے مہم چلا رہا ہے چین اور روس کردار ادا کریں‘ سردار مسعود خان

آزاد جموں و کشمیر سی پیک منصوبے کا حصہ بن گیا ہے اب کشمیر کے مختلف حصوں میں پاور پراجیکٹس اور صنعتی زون قائم کئے جائیں گے بھارت کشمیریوں کی آزادی کی جنگ کو دہشت گردی قرار دیتا ہے کشمیری کی پانچویں نسل آزادی کیلئے اپنی زندگیاں قربان کر رہی ہے‘صدر آزاد کشمیر

منگل 21 فروری 2017 19:53

�اہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) صدر آزاد جموں کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت نے چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے مہم شروع کر رکھی ہے ،انہوں نے چائنہ اور روس پر زور دیا کہ وہ بھارت کو ایسی کوششوں سے باز رکھنے کیلئے اپنا کردار ادار کریں اور راہداری منصوبے کے فوائد کے بارے میں قائل کریں۔

وہ پنجاب یونیورسٹی الرازی ہال میں پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام کشمیر کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر ، ڈاکٹر حسن عسکری رضوی، مونس احمر، سکالر ڈاکٹر شی ہواگیو، ڈاکٹر لو ینگ ،مقبوضہ کشمیر کے معروف صحافی مرتضیٰ شبلی ، ڈائیریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد،رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان،ملکی و غیر ملکی وفود، سکالرز، فیکلٹی ممبران اور طلبائو طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر سی پیک منصوبے کا حصہ بن گیا ہے اور اب کشمیر کے مختلگ حصوں میں پاور پراجیکٹس اور صنعتی زون قائم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام اپنے حق خود ارادیت کا ہر قیمت پر تحفظ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ملنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آزادی کی جنگ کو دہشت گردی قرار دیتا ہے جبکہ کشمیری کی پانچویں نسل آزادی کیلئے اپنی زندگیاں قربان کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی پاکستان کی آزادی کی تحریک کی طرح پرامن ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں بھارت کے مظالم الفاظ میں بیان نہیں کئے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسزکشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں اور پیلٹ گنز سے انہیں اندھا کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے بغیر ادھورا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی معیشت کی ترقی اورسلامتی کا ضامن ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ مسئلہ کشمیر کور ایشو نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سہ فریقی مسئلہ تھا نہ کہ دوطرفہ اور کشمیر ی عوام سب سے اہم سٹیک ہولڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے کی ایک وجہ ہمارا مسلمان ہونا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مکمل اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان پر نہ تو حملہ کر سکتا ہے اور نہ ہی پاکستان کو ایٹمی یا روایتی جنگ میں شکست دے سکتا ہے تاہم ابلاغ کے محاذ پر بھارت نے پاکستان کو بری طرح شکست دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین امریکن کمیونٹی انتہائی اہم سٹیک ہولڈر ز پر اپنا اثرورسوخ رکھتے ہیں جس کیلئے پاکستان کو اپنی سفارتی کوششوں کو بہتر کرنے کی ضرور ت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ، تھنک ٹینکس اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بھارتی پراپیگنڈہ کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنا کردار اداکریں ۔ اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں تعلیمی اداروں کو کلیدی کردار کرنا چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ چائنہ کو بھی اس مسئلہ میں متحرک کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے معیشت کی مضبوطی لازمی ہے اور پنجاب یونیورسٹی اس معاملے میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔ پروفیسر ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا امن کشمیر کے حل سے منسلک ہے۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ یہ حق خود ارادیت کی تحریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ اور ملی ٹینسی اس مسئلہ کی حل نہیں ۔

عالمی برادی بھی مسئلہ کشمیر میں عدم دلچسپی کا مظاہر ہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو اجاگر کرنا چاہیے اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی جوڑنے کی کوشش کو ناکام بنانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر میں ہونے والے مظالم کی اصل تصویر دکھانی چاہیے ۔ مونس احمر نے کہا کہ بھارت نے دنیا میں جنت کے ٹکڑے کوسب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی سیاسی جماعتیں اپنے آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرنا چاہتی ہیں جو کہ کشمیر کو خصوصی خود مختاری کا درجہ دیتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ کشمیر بھارت کے سیکولرازم کے دعووں کا امتحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی سیاسی پارٹیاں کشمیر میں قبضہ کرنے کیلئے 370کی شق ختم کرنا چاہتا ہے۔ ڈاکٹر شی ہواگیونے علاقائی ترقی کیلئے پر امن کشمیر کی اہمیت کے موضو پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پر امن کشمیر خطے میں خوشحالی ، مضبوط صنعتی شعبہ ، غربت کا خاتمہ کے علاوہ کشمیریوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو سی پیک پر کھلے دل کا رویہ اپنانا چاہئے اور سافٹ بارڈر کا نظر یہ مسائل کو ایک طرف رکھ سکتا ہے۔ ڈاکٹر لو ینگ نے سی پیک پر تحقیقی مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ سب کی بھلائی کیلئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کی ترقی جنوبی ایشیائی ممالک کی مرکزی پالیسی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے معروف صحافی مرتضیٰ شبلی نے کہا کہ برہان الدین وانی کی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو نیا موڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادی کشمیر ی عوام سے منہ موڑ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تحریک پر امن ہے ۔ کانفرنس بروز بدھ (آج) بھی جاری رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :