ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان اور ہنگری کا مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

ہنگری پاکستانی طلباء کو ہنگری میں ِ تعلیم کے لئے 200 تعلیمی وظائف مہیا کرے گا

منگل 21 فروری 2017 19:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2017ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان اور ہنگری نے ہائر ایجوکیشن اینڈ سائنٹیفک ایکسچینج پروگرام کے تحت مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیئے ہیں جس کے تحت ہنگری پاکستانی طلباء کو ہنگری میں حصولِ تعلیم کے لئے 200 تعلیمی وظائف مہیا کرے گا۔ اس سلسلے میں منعقدہ تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان تھے جبکہ مفاہمت کی یادداشت پر ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد اور پاکستان میں ہنگری کے سفیر سزابواستوان نے دستخط کئے۔

اس موقع پر ایچ ای سی ایڈوائزر ایچ آر ڈی جناب وسیم ہاشمی سید، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مظہر سعید اور ایچ ای سی کے دیگر اعلیٰ عہدیداران کے علاوہ ہنگری کے سفیر کی زوجہ مسز املیا سزابون ناگی اور ہنگری سفارتخانہ اور یورپین یونین کے نمائندگان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

متذکرہ 200 وظائف میں سے 125 وظائف بیچلرز، 50 وظائف ماسٹرزاور 25 اسکالرشپس پی ایچ ڈی پروگراموں کے لئے دیئے جائیں گے۔

سال 2015ء میں 240 طلباء کے لئے شروع کئے جانے والے تین سالہ پروگرام کے آغاز کے پہلے سال 80 پاکستانی طلباء کو ہنگری بھیجا گیا جبکہ اس معاہدے سے وظائف کی تعداد 80 سے 200 سالانہ تک بڑھا دی گئی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ پاکستان ہنگری اور دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور طلباء کو وظائف کی فراہمی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی اور دونوں اقوام کو مزید قریب آنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ حکومتِ پاکستان ہنگری سے آنے والے طلباء کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے طلباء کو سہولیات اور اعلیٰ تعلیمی مواقع کی فراہمی پر ایچ ای سی کی تعریف کی۔ ڈاکٹر مختار احمد نے ہائر ایجوکیشن اینڈ سائنٹیفک ایکسچینج پروگرام کی کامیابی اور پس منظر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام کے پہلے سال 3000 طلباء نے وظائف کے لئے درخواستیں جمع کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ طلباء کے تبادلے کے پروگرام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے ساتھ ساتھ عوام کو قریب آنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی ہنگری کی جامعات کے ساتھ تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کے لئے منصوبہ بندی کر رہا ہے اور ہنگری کی جامعات نے پاکستان میں اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام میں تعاون کا بھی یقین دلایا ہے۔ پاکستان میں ہنگری کے سفیر سزابو استوان نے کہا کہ وظائف کی تعداد میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہنگری پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری در اصل بہتر مستقبل کے لئے سرمایہ کاری کے مترادف ہے۔ انہوں نے ایچ ای سی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی طلباء کی کارکردگی بہت اعلیٰ رہی ہے اور وہ امید ظاہر کرتے ہیں کہ طلباء دونوں ممالک کے مابین سفارتکار کا کردار ادا کریں گے۔ پاکستان میں زیرِ تعلیم ہنگری کے طالب علم نندور مُلنر نے پاکستانی یونیورسٹی میں مطالعاتی تجربہ پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کو اپنا گھر سمجھتے ہیں کیونکہ یہاں کے اساتذہ، طلباء اور جامعہ کی انتظامیہ نے انہیں ہمیشہ خوش آمدید کہا ہے۔

متعلقہ عنوان :