ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی ٹیکس گذاروں کو پریشان کرنا ہے ‘ افتخار بشیر

�اکھ ٹیکس گذاروں میں سی1لاکھ لوگوں کا آڈٹ افسوسناک ہے،موجودہ ٹیکس گذاروں کو پریشان کرنے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے اقدامات کیے جائیں ‘صدرگرائنڈنگ ملز ایسویسی ایشن

منگل 21 فروری 2017 14:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء) تاجر رہنما و صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر سابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرآف کامرس نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی ٹیکس گذاروں کو پریشان کرنا ہے ایف بی آر ایماندار ٹیکس گذاروں کو پریشان کرنے میں مصروف ہے 9لاکھ ٹیکس گذاروں میںسے 1لاکھ لوگوں کا آڈٹ افسوسناک ہے جو لوگ ٹیکس نیٹ میں ہیںانہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ایف بی آر نے دولت مند افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے ان خیالات کا اظہار انہوںنے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ ایف بی آر کو 7لاکھ دولت مند افراد کا ڈیٹا دیا گیا تھا تاہم اس نے اس ڈیٹا کو التواء میں ڈالا ہوا ہے جس کے باعث ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

اور تمام ٹیکسوں کو بوجھ پہلے سے موجود ٹیکس گذاروں پر ڈالا جارہا ہے ۔ٹیکس گذاروں کیلئے ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی سے ایماندار ٹیکس گذار پریشان اور خوفزدہ ہیں ٹیکس نیٹ میں شامل افراد کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی سے ٹیکس گذار ٹیکس نیٹ سے باہر نکل سکتے ہیں اس لیے ایف بی آر آڈٹ پالیسی کے نام پر ٹیکس گذاروں کو پریشان کرنے کی بجائے ٹیکس نیٹ میںاضافہ کیلئے اقدمات کرے تاکہ نئے افراد اور شعبے ٹیکس نیٹ میں شامل ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :