شیرخوار نے کینسر کی تشخیص میں مدد کی میری مددکی،برطانوی خاتون

بیٹے نے اچانک ایک دن دائیں سائیڈ سے دودھ پینا بند کردیا،چیک کروانے پر کینسرمعلوم ہوا،سارہ کی گفتگو

منگل 21 فروری 2017 11:40

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2017ء)برطانیہ میں رہنے والی خاتون نے کہاہے کہ ان کے چھ ماہ کے شیرخوار بیٹے نے کینسر جیسی بیماری کی تشخیص میں ان کی مدد کی۔انگلینڈ کے علاقے سٹیفورڈ شائر میں رہنے والی 26 سالہ سارہ بوائل نے برطانوی ٹی وی کو بتایا کہ جب وہ اپنے چھ ماہ کے بیٹے ٹیڈی کو دائیں چھاتی سے دودھ پلانے کی کوشش کرتیں تو وہ اچانک بہت بے چین ہو جاتا تھا۔

اب بچہ ایک سال کا ہونے والا ہے، موسم گرما کے دوران جب وہ چھ ماہ کا تھا تب وہ اچھی طرح دودھ پیتا تھا۔ اچانک ایک دن اس نے میرا دودھ پینا بند کر دیا۔انھوں نے اپنے بچے کو مختلف طریقوں سے دودھ پلانے کی کوشش کی لیکن وہ راضی نہیں ہوتا تھا۔سارہ نے بتایاکہ جب میں دودھ پلانے کی کوشش کرتی تو وہ بہت چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتا اور مجھے مارنے لگتا۔

(جاری ہے)

ایک آٹھ ماہ کے بچے کا اپنی ماں کو یوں دھکا دینا دلخراش تھا۔سارہ نے پہلے پہلے سوچا کہ اس کی گردن میں شاید کوئی تکلیف ہے جس سے وہ اس رخ دودھ نہیں پیتا، لیکن ان کے مطابق مصیبت وہاں نہیں کہیں اور تھی۔اسی دوران سارہ نے محسوس کیا کہ ان کی دائیں چھاتی میں ایک گانٹھ ہے جس میں درد بھی ہونے لگا اور پھر بچے کے مسلسل ناروا رویے نے انھیں ڈاکٹر سے رجوع کرنے پر مجبور کیا۔

جانچ پر پتہ چلا کہ وہ کینسر کی گانٹھ تھی۔ اسی گانٹھ کی وجہ سے ان کے بیٹے نے ان کا دودھ پینا چھوڑ دیا تھا۔ ان کا خیال ہے کہ کینسر کی اس گانٹھ کے سبب ان کے دودھ کا ذائقہ بدل گیا تھا اس لیے ان کے بیٹے نے ان کی دائیں چھاتی سے دودھ پینا چھوڑ دیا۔جس کے بعد سارہ کا علاج جاری ہے اور ان کی نصف کیموتھریپی مکمل ہو چکی ہے۔