دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی بہتر انتہائی ضروری ہے،ایاز وزیر

منگل 21 فروری 2017 10:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2017ء) سابق سفیر ایاز وزیر نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی بہتر انتہائی ضروری ہے۔ ریڈیو پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان کے درمیان تعلقات پہلے سے ہی اچھے تھے تاہم نائن الیون کے بعد بھارت نے افغانستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے فائدہ حاصل کرنا شروع کر دیا اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں انتہاپسندی شروع کر دی۔

انھوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے بھارت افغانستان کی سر زمین اور جماعت الاحرار کو استعمال کر رہا ہے ۔ ایاز وزیر نے کہا کہ پاکستان کے احتجاج پر افغان حکومت کا کہنا ہے کہ اور جماعت الاحرار کو سرمایہ نہیں دے رہی، جب افغان حکومت شدت پسندوں کو سرمایہ نہیں دے رہی تو یہ بات واضح ہے کہ پھر سرمایہ بھارت ہی دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں دہشتگرد حملوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عالمی میڈیا نے مذکورہ حملوں پر اپنے اپنے انداز سے اظہار خیال کیا ہے تاہم عالمی حکومتوں کی خاموشی درست عمل نہیں۔

انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا نے پاکستان سے ’’ ڈو مور ‘‘کامطالبہ کیا جس پر ہم نے شمالی وزیرستان میں بھر پور آپریشن کیا تاہم اب جب افغانستان کی سر زمین سے پاکستان میں شدت پسندی ہوتی ہے تو وہ افغانستان میں ڈرون حملے کیوں نہیں کرتا ۔ ایاز وزیر نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے افغانستان میں قیام امن اور افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات انتہائی ضروری ہیں اور اس کے لئے دونوں ممالک میں بات چیت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس عمل کے لئے روس،چین،پاکستان اور افغانستان باہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :