ملک میں ہونیوالی دہشت گردی کی ذمہ دار موجودہ حکومت کی ناکام داخلہ اور خارجہ پالیسی ہے، کمال خان چانگ

ملک میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات ،سینکڑوں بیگناہ افراد کی ہلاکتوں کے باوجود افغانستان کی سرحد سیل نہیں کی جارہی ہے، رکن قومی اسمبلی

ہفتہ 18 فروری 2017 22:09

پنگریو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی کمال خان چانگ نے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کا ذمہ دار موجودہ حکومت کی ناکام داخلہ اور خارجہ پالیسی کو قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات اور سینکڑوں بے گناہ افراد کی ہلاکتوں کے باوجود افغانستان کی سرحد سیل نہیں کی جارہی حالانکہ حالیہ دہشت گردی میں افغانستان کے ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ہیں یہ دہشت گردی اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتی جب تک افغانستان کی سرحد بند نہیں کی جاتی بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان سے ملنے والی سرحد بند کر دی ہے تو ہمیں افغان سرحد بند کر نے میں کیا حرج ہے وہ پریس کلب پنگریو کے صدر نور حسن بھوئنریو سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے کمال خان چانگ نے کہا کہ سہون شریف میں ہونے والے خود کش بم دہماکے کے تانے بانے بھی افغانستان سے جاملتے ہیں اس لیے اب وفاقی حکومت کو اس دہشت گردی کے آگے بند باندھنے کے لیے افغان سرحد کو سیل کرنا ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ سندھ صوفیاء اور اولیاء کی دھرتی ہے اس دھرتی پر انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی کوئی جگہ نہیں ہے سندھ اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی میں مخصوص سوچ اور ذہنیت رکھنے والے وہ انتہا پسندملوث ہیں جو کہ لوگوں کو اپنی مرضی کے دین پر چلانا چاہتے ہیں سہون میں خود کش دہماکہ کر نے والے دہشت گرد کو کسی انفرادی شخص کی تو سپورٹ ہو سکتی ہے مگر اجتماعی طور پر سندھ میں انتہا پسندانہ سوچ کے حامل اس طرح کے دہشت گردوں کو پناہ گاہیں نہیں مل سکتیں سندھ میں رہنے والے تمام باشندے بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں مختلف زبانیں بولنے اور قومیتوں کے حامل افراد کے درمیان کوئی تفریق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کا بیج سابق صدر ضیاء الحق نے بویا تھا اور اور ان کی بوئی ہوئی فصل آج ہمیں کاٹنا پڑ رہی ہے اور پوری قوم وریاست اس سوچ کے نتائج بھگت رہی ہے بھٹو شہید کو جب پھانسی دی جارہی تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ تم مجھے مار کر جو بیج بو رہے ہو آگے چل کر وہ بیج ہماری قوم کو کاٹنا پڑے گا ان کی بات سچ ثابت ہوئی ہے محترمہ بے نظیر بھٹو بھی اسی انتہا پسندانہ سوچ کا نشانہ بنیں انہوں نے کہا کہ سہون شریف میں ہونے والے خود کش دہماکے کے بعد زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں تاخیر نہیں ہوئی صوبائی حکومت نے اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی انہوں نے کہا کہ اس طرح کی دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لیے حکومت سندھ نے حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے ہیں صوبائی حکومت عوام کی جان ومال کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کو ترقیاتی کاموں میں نظرا نداز کر رہی ہے سندھ میں تباہ کن بارشوں اور دیگر قدرتی آفات کے باعث تباہ ہونے والے انفرا اسٹرکچر کی بحالی میں وفاقی حکومت کوئی مدد نہیں کر رہی اس لیے حکومت سندھ اپنے وسائل سے صوبے میں ترقیاتی کام کرا رہی ہے وفاقی حکومت کا تعاون نہ ہونے کے باعث سندھ میں ترقیاتی کاموں کی رفتار سست ہے انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پنگریو جھڈو شاہراہ کا زیر التواء منصوبہ مکمل کرانے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور اس ضمن میں سمری تیار کرائی گئی ہے اور امید ہے کہ بہت جلد اس شاہراہ کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہروں میں تجاوزات کے خلاف ہونے والا آپریشن مکمل طور پر غیر جانبدار ہے اور کسی سے بھی اس آپریشن میں امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا اس موقع پر پیروز خان چانگ میر عمران ٹالپر، اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔