سانحہ سیہون سکیورٹی لیپس کا نتیجہ ہے صوبے بھر کی درگاہوں پر سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا گیا،قائم علی شاہ

ہفتہ 18 فروری 2017 20:57

سانحہ سیہون سکیورٹی لیپس کا نتیجہ ہے صوبے بھر کی درگاہوں پر سکیورٹی ..
لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اعتراف کیا ہے کہ سانحہ سیہون سکیورٹی لیپس کا نتیجہ ہے صوبے بھر کی درگاہوں پر سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات دی جاچکی تھیں لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو چانڈکا اسپتال لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر قائم علی شاہ نے سانحہ سیہون کے زخمیوں کی عیادت کی اور انہیں پھول پیش کیے۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ سانحہ سیہون جیسا گھناؤنا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

درگاہ لعل قلندر میں دنیا بھر سے زائرین اور عقیدتمند آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کے ذمہ داران کو سکیورٹی ادارے نہیں چھوڑیں گے۔ پاک فوج نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے اور امید ہے کہ مؤثر کارروائی سے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش مکمل ہونے سے پہلے سیہون دھماکے کے حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے اسپتالوں کو جدید بنانے میں ابھی وقت لگے گا، صحت اور تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سیہون کے بعد صوبے بھر کے درگاہوں پر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :