پاکستان نے افغان سرحدی حدود میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائی پر افغانستان کے احتجاج کو مسترد کردیا

گزشتہ پانچ دنوں میں پاکستان میں 8دھماکے ہوئے ہیں،تمام حملوں کے تانے بانے افغانستان میں ملتے ہیں،افغان حکومت کے ساتھ معلومات شیئر کی گئی تھیں لیکن معلومات کے تبادلے کے باوجود افغان حکومت نے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کی، افغان حکومت دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کرے،پاکستانی سفیر سید ابرار حسین

ہفتہ 18 فروری 2017 17:27

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) پاکستان نے افغان سرحدی حدود میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائی پر افغانستان کے احتجاج کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ گزشتہ پانچ دنوں میں پاکستان میں 8دھماکے ہوئے ہیں،تمام حملوں کے تانے بانے افغانستان میں ملے ہیں،افغان حکومت کے ساتھ معلومات شیئر کی گئی تھیں لیکن معلومات کے تبادلے کے باوجود افغان حکومت نے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کی، افغان حکومت دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

ہفتہ کو افغان میڈیا کے مطابق کابل میں پاکستانی سفیر سید ابرار حسین کو گزشتہ روز افغان دفتر خارجہ میں طلب کرکے موقف اپنایا گیا کہ کہ ننگرہار کے ضلع لالپور اور صوبہ کنڑ کے ضلع سراکانو میں سرحد پار سے گولہ باری کی جارہی ہے جس میں افغان فوجی بھی مارے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

افغان حکومت کے احتجاج پر پاکستانی سفیر سید ابرار حسین نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ افغان حکومت کو جواب دیا کہ گزشتہ پانچ دنوں میں پاکستان میں آٹھ دھماکے ہوئے جس کے تانے بانے افغانستان میں ہیں ۔

افغان حکومت دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔ابرار حسین نے کہاکہ افغان حکومت کے ساتھ معلومات شیئر کی گئی تھیں لیکن معلومات کے تبادلے کے باوجود افغان حکومت نے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کی۔پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے تعاون کریں ۔ نائب افغان وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے پاکستان میں ہونے والے حالیہ دھماکوں پر پاکستانی سفیر ابرار حسین سے تعزیت کا اظہا رکیا ۔