مسئلہ کشمیر کو تینوں فریق ایک میز پربیٹھ کر حل کرسکتے ہیں، پروفیسر حمیدہ نعیم

پاکستان تنازعہ کشمیر کا ایک فریق ہے ،ْ مسئلے کے حل کے لیے اس کے ساتھ مذاکرات انتہائی ضروری ہیں ،ْ بیان

ہفتہ 18 فروری 2017 13:00

حیدر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں ’’کشمیر سینٹر فار سوشیل اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈیز‘‘ (کے سی ایس ڈی ایس) کی چیئرپرسن اور کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی کی سربراہ پروفیسر حمیدہ نعیم نے کہا ہے کہ پاکستان تنازعہ کشمیر کا ایک فریق ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے اس کے ساتھ مذاکرات انتہائی ضروری ہیں ،ْ مہاراجہ ہری سنگھ کے پاس کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں تھا جبکہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو مسئلہ کشمیر کو خود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لئے گئے جہاں 1948 ء میں اس مسئلے پر منظور ہونے والی پہلی قرارداد میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پروفیسر حمیدہ نعیم نے ان باتوں کا اظہاریونیورسٹی آف حیدرآباد کی طلبہ یونین کی طرف سے ’کشمیر اپڈیٹس‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے اپنے خطاب میں کیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارت نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت اپنی فوج کو سزا سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن والی دفعہ 370 کی دھجیاں اڑائی جاچکی ہیں اور اب یہ دفعہ محض کاغذوں میں موجود ہے۔

پروفیسر حمیدہ نعیم کہا کہ گزشتہ ستائیں برس کے دوران مقبوضہ علاقے میں ایک لاکھ کے لگ بھگ شہری شہید کے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا اور جب تک اس مسئلے کے تینوں فریق پاکستان ، بھارت اور کشمیری ایک میز پر نہیں آئیں گے تب تک اسکا حل نہیں نکل سکتا ۔