’’دہشت گرد ‘‘اِسلام اوروطن دونوں کے غدارہیں ‘مولانا عبد الخبیر آزاد

آخری وطن دشمن اور انتہاء پسندوں کے خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘ امن کانفرنس سے طاہر رضا بخاری و علماء کا خطاب سانحہ مال روڈ چیرنگ کراس،کوئٹہ،سہیون شریف،پشاورکے شہداء کیلئے بادشاہی مسجد میں اجتماعی دعاء کی گئی

جمعہ 17 فروری 2017 23:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) تاریخی عالمگیر ی بادشاہی مسجد لاہور میں سانحہ چیرنگ کراس مال روڈ لاہور،سہیون شریف ،کوئٹہ اور پشاور کے شہداء کی یاد میں مجلس علماء پاکستان کے زیر اہتمام ’’پیغام امن کانفرنس‘‘ مولاناسید عبد الخبیر آزاد(خطیب امام بادشاہی مسجد وچیئر مین مجلس علماء پاکستان) کی زیر صدارت منعقد ہوئی، مہما ن خصوصی ممتاز سکالر ڈی جی مذہبی امور اوقاف ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری تھے ،جبکہ مہمانان گرامی میں تمام مسالک کے راہنما و زعماء جن میںمولانا محمد خان لغاری ،مولانا نعیم بادشاہ ،مولانا حسین احمد اعوان،مولانا مفتی سیف اللہ خالد ،صاحبزادہ سید عبدالبصیر آزاد، جمعیت علماء اسلام کے راہنمابلال احمد میر ،قومی تاجر راہنما سید عبد القدیر آزاد ،ایڈ منسٹریٹر بادشاہی مسجد آصف اعجاز ودیگر تھے،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ اس وقت دہشت گردی آخری دم لے رہی ہے ،اور وہ پھر سے اپنی تمام تر مذموم اور بزدلانہ کاروائیاں کرکے آسان جگہوں کو ہدف بنا رہے ہیں اور عام لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ،ان کا مقصد صرف اورصرف پاکستان کو کمزور کرنا ہے ،یہ ’’دہشت گرد’’ دین اسلام اور وطن ،دونوں کے دشمن اور غدار ہیں ، اوران غداروں کی دینِ اسلام اور وطن عزیز پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے، ان وطن دشمنوں کے خلاف تمام محب وطن پاکستانی اٹھ کھڑے ہوں ،ملک کی تعمیر وترقی کے منصوبوں کو دہشت گردی کے ذریعے سبو تاژ نہیں ہونے دیں گے ، انشاء اللہ تباہی وبربادی اِن ملک دشمنوں کے مقدر میںہے اور اللہ تعالیٰ کے ہاں دنیا اور آخرت میں بھی سخت عذاب ہے، قرآن کریم میں اس کے متعلق ارشاد ہے ’’ ایک انسانیت کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کے جان بچانے کے مترادف ہے،اللہ تعالیٰ اس پیارے پاکستان کو ان ملک اور دین اسلام کے دشمنوں سے نجات عطا فرمائے (آمین) ڈی جی مذہبی امور اوقاف ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد مساجد اور مدارس اور خانقاہوں کو اس لئے نشانہ بنا رہے ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ہماری مساجد مدارس اور خانقاہی نظام کمزور ہوگا اور جب یہ مذہبی ادارے کمزور ہوں گے تو اسلام کمزور ہوگا اور جب اسلام کمزور ہوگا، تو ہماری اقدار اور قومی حمیت اتحاد اور اخوت اتفاق میں دراڑیں آئیں گی اسی لئے وہ ملک دشمن ہمارے خانقاہی نظام اور ہمارے دینی اداروں کو تباہ کر کے ہماری اس پہچان اور اسلامی اقدار کو ختم کرنا چاہتا ہے اور تباہ کرنا چاہتا ہے ،ہم انشاء اللہ اکٹھے ہیں اور اپنے ملک اوراپنے دین کی بقاء کیلئے ہم سب متحد ہیں ، دیگر مقررین نے بھی پیغام امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انشاء اللہ آخری وطن دشمن اور انتہاء پسندوں کے خاتمہ اور ان کی بربادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم اپنے وطن کی حفاظت کرنا جانتے ہیں،اور دین اسلام اور اس ملک کی حفاظت میں ہر ممکن کوشش وخدمت کو اپنا قومی وملی و دینی فریضہ سمجھتے ہیں اور اس سے غافل نہیں ہیں،دہشت گرد بزدلانہ کاروائیاں کر کے ہمیں خوف زدہ نہیں کرسکتے،وطن پر مر مٹنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں،ہم ان تمام بزدلانہ کاروائیوں کی جو کہ سہیون شریف، کوئٹہ، اور پشاور میںحال ہی میں ہوئیں،اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں، اور ان واقعات میں وطن کی خاطر شہید ہونے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم ان کے لواحقین کے غم اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں اوراللہ تعالیٰ سے وطن کے ان شہیدوں کیلئے دعا گو ہیں،ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ ہماری قابل فخر افواج، ہمارے قومی ادارے،انتظامیہ پولیس اور عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور انشاء اللہ یہ ملک ان وطن دشمنوں سے پاک ہوگا اور ملک میں امن و سکون چین اورخوشحالی آئے گی، اللہ تعالیٰ ہمارے اس وطن کی حفاطت فرمائے اور ہر قسم کے دشمنوں سے محفوظ رکھے، (آمین)آخر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد حالیہ ان سانحات میں شہید ہونے والے تمام شہداء کی بلندی درجات ا ور رخمی ہونے والوں کیلئے صحت کی اجتماعی دعا کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :