اینٹی کرپشن کا کے ایم سی کے دفتر پر چھاپا، ایگزیکٹیو انجینئر اور ایکسائز انسپکٹر سمیت 3 اہلکار گرفتار

جمعہ 17 فروری 2017 23:57

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) محکمہ اینٹی کرپشن نے صوبے میں کرپشن کے خلاف کارروائیوں کو مزید تیز کرتے ہوئے مختلف محکموں کے خلاف کاروائیاں شروع کردیں۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیئرمین اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو کی ہدایت پر اینٹی کرپشن کی ٹیم نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ضمیر عباسی کی سربراہی میں کے ایم سی کی کچی آبادی کے دفتر پر چھاپا مارا اور تمام متعلقہ ریکارڈ ضبط کر لیا، کے ایم سی کی کچی آبادی کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری زمین پر 6 اونچی عمارتیں تعمیر کی جا رہی تھیں۔

سرکاری زمین پر بننے والی ان 6 عمارتوں کو این او سی جاری نہ ہونے کے باوجود تعمیراتی کام کیا جا رہا تھا۔ من پسند بلڈرز کو غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر 73 کروڑ کی عمارتیں بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عثمان غنی صدیقی نے کہا کہ کے ایم سی کی کچی آبادی ونگ کا تمام ریکارڈ ضبط کر لیا گیا ہے جس کی چھان بین کے بعد مزید کاروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔

دوسری جانب اینٹی کرپشن کی ٹیم نے کاروائی کر کے ٹنڈو محمد خان کے انچارج ایکسائز انسپکٹر ظفراللہ گھالو کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ایکسائز انسپکٹر پر کچی شراب بنانے والے گروہ کی معاونت کا الزام ہے۔ گرفتار انسپکٹر نے کچی شراب بنانے والے گروہ کو قانونی کاروائی سے بچانے کے عیوض رشوت طلب کی تھی۔ یاد رہے کہ سندھ میں کچی شراب پینے سے 200 سے زائد افراد جان بحق ہوئے تھے۔

ایک اور کاروائی میں اینٹی کرپشن ٹیم نے کندھ کوٹ میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایگزیکٹیو انجینئر عبدالرشید اور ٹینڈر کلرک عبدالکریم کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان نے ورک آڈر جاری کرنے کے عیوض ایک لاکھ روپے رشوت طلب کی تھی۔ درخواست گزار کی شکایت پر سول مجسٹریٹ کی موجودگی میں کاروائی کر کے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اینٹی کرپشن کی کاروائیوں پر چیئرمین اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو نے کہا کہ کرپٹ عناصر کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا اور محکمہ اینٹی کرپشن کو وزیر اعلی سندھ سمیت صوبے کی عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ کرپشن کی شکایات پر مختلف محکموں میں کاروائیاں کی جارہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :