کوہاٹ ،بلی ٹنگ پولیس کا نوجوان کے اندھے قتل کا سراغ ،واردات میں ملوث دو ملزمان گرفتار

جمعہ 17 فروری 2017 23:56

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) کوہاٹ بلی ٹنگ پولیس نے نوجوان کے اندھے قتل کا سراغ لگاتے ہوئے واردات میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس نے آلہ قتل اور واردات میں استعمال ہونیوالی دو موٹر سائیکلیں بھی برآمد کرکے قبضے میں لے لئے ہیں۔نوجوان کے قتل کی اس اندوھناک واقعہ میں ملوث زیر حراست ملزمان میں سے ایک مقتول کا چچا زاد اوردوسرا قریبی دوست ہے جنہوں نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

ملزمان نے شرم مستورات کے تنازعہ پر نوجوان کو قتل کرنے کا ارتکاب جرم کیا ہے۔ایس ایچ او تھانہ بلی ٹنگ سب انسپکٹر طاہر محمود نے انوسٹی گیشن افسر زرداد خان کے ہمراہ پریس بریفنگ میں واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ 3فروری کو علاقہ کوٹیڑی کے ویرانے سے سترہ سالہ نوجوان محمد اسرارولد ثمر دین ساکن کوہاٹی ڈھوک کی گولیوں سے چلنی لاش برآمد کرکے مقامی تھانے میںمقتول کے والد کی مدعیت میں قتل کی واردات کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اندھے قتل کے اس کیس کو چیلنج سمجھ کر جدید خطوط پر تفتیش شروع کردی گئی اور جائے وقوعہ سے تحقیقات میں اہم ثابت ہونیوالے فارنزک شواہد قبضے میں لے لئے گئے اور ساتھ ہی سی ڈی آر کے ذریعے مقتول کا موبائل ڈیٹا بھی حاصل کرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وقوعہ کے روز مقتول کے موبائل پر موصول ہونے والے فون کالز ٹریس کئے گئے تو معلوم ہوا کہ مقتول کو آخری مرتبہ اپنے ایک دوست نے رابطہ کرکے جائے وقوعہ پر بلایا تھا۔

ایس ایچ او نے کہا کہ مقتول کے فون کالز کے ذریعے پولیس بالآخر واردات میں ملوث ملزمان تک پہنچ گئی اور چھاپہ مار کاروائی کے دوران پولیس نے قتل کے واقعہ میں ملوث مقتول کے چچا زاد عبدالصمد ولد وارث دین کو حراست میں لیکر اسکی نشاندہی پر شریک جرم دوسرے ملزم عظمت اللہ ولد مزمل جو مقتول کا قریبی دوست ہے کو حراست میں لے لیا۔انہوں نے کہا کہ زیر حراست ملزمان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والی دو موٹر سائیکلیں اور آلہ قتل تیس بور پستول بمعہ کارتوس برآمد کرکے قبضے میں لئے گئے ہیں۔

ایس ایچ او نے کہا کہ پولیس کی تفیتیشی ٹیم سب انسپکٹر زرداد خان،اے ایس آئی یاسین خان اور ہیڈ کانسٹیبل تعلیم گل کی ذاتی دلچسپی اورشبانہ روز کوششوں سے اندھے قتل کی اس واردات کا ایک ہفتے کے اندرکھوج لگاکر کیس کو کامیابی سے ہمکنار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان نے پولیس کے سامنے اورسول جج ون سید مدثر شاہ ترمذی کی عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ نوجوان کو شرم مستورات کے خاندانی تناذعہ کی بنیاد پر موت کے گھاٹ اتارکر جرم چھپانے کیلئے اسکی لاش ویرانے میں پھینک دی گئی تھی۔ادھر ڈی پی او کوہاٹ جاوید اقبال نے اندھے قتل کی اس واردات کا کھوج لگانے والی پولیس ٹیم کیلئے نقد انعامات اور تعریفی اسناد کا بھی اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :