نیشنل کمیشن فارہیومن ڈویلپمنٹ کے ملازمین کی سنیارٹی اورتبادلوں سے متعلق کیس کی سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام حکم نامے کالعدم قراردے دئیے، وزارت تعلیم کی جانب سے نظرثانی شدہ گریڈ کا نوٹیفکیشن غیر تسلی بخش قراردیتے ہوئے مستردکردیا

جمعہ 17 فروری 2017 23:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل کمیشن فارہیومن ڈویلپمنٹ کے ملازمین کی سنیارٹی اورتبادلوں سے متعلق تمام حکم نامے کالعدم قراردے دئیے،کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی پر مشتمل سنگل بینچ نے نیشنل کمیشن فارہیومن ڈویلپمنٹ کے ملازمین کی سنیارٹی اورتبادلوں سے متعلق تمام حکم نامے کالعدم قراردے دئیے،عدالتی حکم پر وزارت تعلیم کی جانب سے نظرثانی شدہ گریڈ کا نوٹیفکیشن غیر تسلی بخش قراردیتے ہوئے مستردکردیا،این سی ایچ ڈی کے سات درخواست گزاروں کے وکیل راجہ سیف الرحمان نے دلائل دئیے کہ این سی ایچ ڈی ملازمین کے کیڈرز تبدیل نہیں کیے جاسکتے تاہم چیئرپرسن اور ڈائریکٹر جنرل نے ذاتی عناد کی وجہ سے ملازمین کے تبادلے صوبوں سے ہیڈکوارٹر جبکہ ہیڈکوارٹر میں کام کرنے والے ملازمین کو صوبوں میں ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری کردئیے،ملازمین کے تبادلوں کا اختیار صرف کمیشن کے پاس ہے جبکہ چیئرپرسن یا ڈائریکٹر جنرل کسی بھی ملازم کا تبادلہ نہیں کر سکتے،حکام نے سینئر افسران کو نظراندازکرتے ہوئے جونیئر افسران کو اہم عہدوں پر چارج دے دیا،اسی بینچ کے سامنے دوسرے کیس میں عدالتی حکم کی روشنی میں وزارت تعلیم کی جانب سے این سی ایچ ڈی ملازمین کے کیڈرزسے متعلق وزارت تعلیم کا گریڈ رنظرثانی کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو مستردکردیا،عدالت کا کہنا تھا کہ ملازمین کی ذمہ داریوں کو مدنظررکھتے ہوئے گریڈکا تعین کیا جائے۔

۔(حسن رضا)

متعلقہ عنوان :