وزیر اعلیٰ اپنے حلقہ کا تحفظ نہیں کر سکتے تو پورے صوبے کا کیا تحفظ کریں گے،مستعفی ہو جانا چاہئے ، صاحبزادہ زبیر

حکمراں درگاہ پر سیکورٹی کے اقدامات کرنے کی بجائے درگاہوں کو سیل کر کے مزید اشتعال پھلانے کا باعث بن رہے ہیں ملک میں تسلسل کیساتھ دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں جووفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مکمل ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیںپریس کانفرنس

جمعہ 17 فروری 2017 23:45

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) ملی یکجہتی کونسل وجمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر شیخ عثمان مروندی پر خود کش حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہدائے کے لئے دعا مغفرت زخمیوں کی جلد صحتیابی اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمراں درگاہ پر سیکورٹی کے اقدامات کرنے کی بجائے درگاہوں کو سیل کر کے مزید اشتعال پھلانے کا باعث بن رہے ہیں صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے حیدرآباد پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تسلسل کے ساتھ دھشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں جووفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مکمل ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں قومی ایکشن پلان کو چلانے والی مقتدر قوتوں کو اس جانب سوچنا چاہئے کہ ملک کو اس دھشت گردی کے عفریت سے کس طرح نجات دلائی جاسکتی انہوں نے کہا کہ جس طرح سندھ حکومت رینجرز کو اختیار نہیں دیناچاہتی کراچی تک رینجر کو محدود کیا ہوا ہے اسی طرح پنجاب حکومت بھی پنجاب میں رینجر کو اختیار دینے سے اجتناب برت رہی ہے یہی وجہ ہے کہ دھشت گردی کے واقعات تسلسل سے جاری ہیں اور قومی ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں جو امن قائم ہوا تھا اس کے ثمرات زائل رہے ہیں اور پورا ملک پچھلے پانچ دنوں سے دھشت گردوں کے رحم کرم پر ہے انہوں نے کہا کہ سہون شریف دھماکہ یہ وزیر اعلیٰ کے حلقہ میں ہوا ہے جب وزیر اعلیٰ اپنے حلقہ کا تحفظ نہیں کر سکتے تو وہ پورے صوبے کا کیا تحفظ کریں گے انہیں فوراًً مستعفی ہو جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی صفوں میں راء کے ایجنٹ اور دھشت گردوں کے سہولت کار موجود ہیں جو نہیں چاہتے کے ملک میں امن قائم ہو اور ملک ترقی کرے یہی وجہ ہے سندھ اور پنجاب میں رینجر کو اختیارات نہیں دئیے جارہے ہیں نہ حکمراں فوجی عدالتیں قائم کرنے والے ہیں اور نہ ہی اس کے متبادل عدالتی نظام میں اصلاحات لارہے ہیں جس کے باعث دھشت گردوں کے خلاف جلد فیصلے ہو سکیں ایسی صورتحال میںہم افواج پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے مطالبہ کرتے ہیں جس طر ح صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر شمالی وزیرستان میں آپریشن کیاہے اسی طرح پورے ملک میں دھشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا امتیاز آپریشن کیا جائے سہون شریف درگاہ لعل شہباز قلندر حملہ کی آڑ میں درگاہوں کی بندش کا سلسلہ بند کیا جائے جس سے عوام میں شدید اشتعال جنم لے رہا ہے انہوں نے سوال کیا کہ ججوں پر حملہ ہو رہے ہیں تو کیا عدالتوں کو تالے لگا دئیے جائیں گے پولیس پر حملہ ہوئے ہیں تو کیا تھانوں کو بند کردیا جائے پھر درگاہ پر حملہ کی آڑ میں ملک بھر کی درگاہوں کو کیوںبندکیا جارہا ہے حکومت درگاہوں ،مساجد ،امام بارگاہوں مدارس اور عبادت گاہوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرے محکمہ اوقاف کو درگاہوں سے کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے کیا اس میں سے کچھ سیکورٹی پر خرچ کر کے درگاہوں پر سیکورٹی کے بہتر انتظامات نہیں ہوسکتے ملی یکجہتی کونسل نے مسلسل دہشت گردی کے دلخراش واقعات اور بالخصوص درگاہ حضرت عثمان لعل شہباز قلندر مروندی رحمة اللہ علیہ پر حملہ کے خلاف تین روز سوگ کا اعلان کیا اور آج جمعہ کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کے مولانا عبدالوحید قریشی ،جے یو آئی (ف)کے مولانا تاج محمد ناہیوں ،اسلامی تحریک پاکستان مصطفی حیدری،،،مجلس وحدت المسلمین کے امداد نسیمی ،جمعیت علماء پاکستان کے ناظم علی آرائیں ،ڈاکٹرمحمد یونس دانش ،جماعت الدعوة پاکستان کے خالد سیف ،عبدالروف الوانی بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :