بڑی سیاسی جماعتوں نے آزاد کشمیر میں یوتھ پالیسی کی منظوری و نفاذ کو وقت کی اہم ضرورت قرار د یدیا، باہمی اتفاق رائے اور ہم آہنگی پیدا کرنے پر زور

سی پی ڈی آر اور برٹش کونسل کے اشتراک سے منعقدہ کثیر الجماعتی پالیسی مباحثہ میں شاہ غلام قادر، سردار عتیق ، چودھری لطیف اکبر، عبدالرشید ترابی اور دیگر کا اظہار خیال

جمعہ 17 فروری 2017 23:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) آزاد کشمیر میں نوجوانوں کی ترقی اور انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے ایک متفق مربوط اور قابل عمل یوتھ پالیسی کی تشکیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں پر اتفاق رائے کے بعد امکان پیدا ہو ا ہے کہ آزاد کشمیر میں خطے کے نوجوانوں کو یوتھ پالیسی کی منظوری اور نفاذ کے ذریعے با اختیار بنایا جا سکے گا۔

سینٹر فار پیس ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز(سی پی ڈی آر) اور برٹش کونسل کے اشتراک سے جمعہ کی شام اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ہونے والے کثیر الجماعتی پالیسی مباحثہ میں آزاد کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان نے آزاد کشمیر میں یوتھ پالیسی کی منظوری و نفاذ کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے اور اس سلسلے میں باہمی اتفاق رائے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

(جاری ہے)

پالیسی مباحثہ میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر اور وزیر سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر چودھری محمد سعید نے کی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگا ن میں مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان، پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری سابق وزیر خزانہ و ترقیات چودھری لطیف اکبر، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کی۔

مباحثہ میں 200کے لگ بھگ نوجوانوں نے شرکت کی جن میں سیاسی جماعتوں کے طلباء ونگز کے عہدیداران، نوجوانوں کی ترقی کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندگا کے علاوہ یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلبا ء و طالبات کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔ ان نوجوانو ں نے مباحثے کے شرکاء سے ان کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے نوجوانوں کو سیاسی عمل میں شمولیت کے مواقع فراہم کرنے ، نوجوانوں کی ترقی اور تربیت کیذریعے انہیں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے کے لئے ماضی اور حال کی آزاد کشمیر حکومتوں کی یوتھ پالیسی پر سوالات اٹھائے ۔

مباحثہ سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر نے سی پی ڈی آر کی جانب سے نوجوانوں کی سیاسی عمل میں شمولیت کے لئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نوجوانوں کو ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لئے بنیادی نوعیت کے اقدامات کر رہی ہے۔ پبلک سروس کمیشن کی تشکیل نو، محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس سروس کا نفاذ اس سلسلے کی کڑیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں میرٹ کی بحالی اولین ترجیح ہے اور اسی طریقے سے نوجوانوں کو با ختیار اور ترقی یافتہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نوجوانوں کی ترقی اور انہیں سیاسی طور پر با اختیار بنانے کے لئے مواقع کی فراہمی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اس سلسلے میں وزیرا عظم آزاد کشمیر نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دینے کا اعلان کر رکھا ہے جو یوتھ پالیسی کی تشکیل میں حکومت کو معاونت فراہم کرے گی۔

وزیر سپورٹس یوتھ کلچرو امور منگلا ڈیم چودھری محمد سعید نے سی پی ڈی آر اوربرٹش کونسل کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سول سوسائٹی کی جانب سے اس طرح کے امور پر حکومت کی توجہ مبذول کروانا خوش آئند بات ہے یہ ادارے حکومت کو راہنمائی اور معاونت فراہم کر رہے ہیں جو کے قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے آمدہ بلدیاتی انتخابات میں 25فیصد نشستیں 35سال سے کم عمر کے افراد کے مختص کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس سے خطے میں نوجوانوں کو سیاسی میں شامل ہونے کے لئے مواقع ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں آزاد کشمیر میں امور نوجواناں کے لئے جو بجٹ مختص کیا جاتا رہا ہے وہ بتاتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔ گلگت بلتستان کی آبادی آزاد کشمیر کا نصف مگر ان کا یوتھ کا بجٹ آزاد کشمیر سے بیس گنا زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں یوتھ پالیسی کی تشکیل گلگت بلتستان اور پاکستان کے سارے صوبوں سے معاونت اور مشاورت حاصل کی جائے گی۔

سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے جہاں ایک جانب حکومتی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا وہیں انہوں نے یوتھ پالیسی کی تشکیل میں حکومت کو ہر طرح کا تعاون اور معاونت فراہم کرنے کا بھی یقین دلایا۔ سا بق وزیر خزانہ و پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری چودھری لطیف اکبر نے نوجوانوں کے سیاسی استحصال کو روکنے پر زور دیا اور کہا کہ یوتھ پالیسی میں ہر طبقے کے نوجوانوں کو نمائندگی ملنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یوتھ پالیسی موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی امنگوں کی عکاس ہو نی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کے نوجوانوں کے لئے بلدیاتی انتخابات میں 25فیصد کوٹہ مختص کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست بھر میں طلباء یونینز کو بحال اور فعال بنایا جائے تاکہ نوجوانوں کی سیاسی تربیت ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ریاست کو آئینی طور پر با اختیار بنایا جائے اور ریاست سے دوہرا نظام حکومت ختم ہونا چاہیے۔

جماعت اسلامی کے امیر و رکن قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کی دینی اخلاقی اور سیاسی تربیت کے زریعے انہیں معاشرے کا کارآمد فرد بنانے پر یقین رکھتی ہے۔ جماعت اسلامی نوجوانوں کو تعلیم کی فراہمی خصوصاً یتیم اور غریب بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے لئے موثر کردار ادا کر دی ہے۔ اس وقت ہزاروں نوجوانوں کی تعلیمی کفالت کا بیڑا جماعت اسلامی نے اٹھا رکھا ہے جو کام حکومتی اداروں کو کرنا چاہیں تھے وہ جماعت اسلامی کر رہی ہے۔

پالیسی ڈائیلاگ کے دوران جن نکات پر شرکاء کی جانب سے بار بار زور دیا گیا ان میں بلدیاتی نظام کی جلد از جلد بحالی اور بلدیاتی انتخابات کا انعقاد، بلدیاتی انتخابات میں نوجوانوں کے لئے کوٹہ کی تخصیص اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس کی پاسداری اور عملدرآمد ، طلباء یونین کی بحالی اور فعالیت کے علاوہ نوجوانوں بالخصوص خواتین کے لئے سیاسی عمل میں شمولیت کے لئے مواقع مہیا کرنا شامل ہے۔

پالیسی ڈائیلاگ کے شرکاء نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سیاسی قیادت ، حکومت اور نوجوانوں کے درمیان رابط کو بڑھانے کے لئے اس طرح کے پروگرام منعقد ہوتے رہنے چاہیں۔ برٹش کونسل کی ڈائریکٹر سوسائٹی شازیہ خاور نے پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برٹش کونسل گزشتہ کئی سالوں سے آزاد کشمیر میں نوجوانوں کی ترقی اور ان کو سیاسی طور پر با اختیار بنانے پر کام کر رہی ہے ۔

مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جار ی رہے گا۔ سی پی ڈی آر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ارشاد محمود نے کہا کہ سی پی ڈی آر آزاد کشمیر میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کی ترقی کے لئے کام کر رہا ہے جمہوریت کی کامیابی یا ناکامی میں نوجوانوں کا کردار انتہائی اہم ہے اس لئے نوجوانوں کو سیاسی طور پر با اختیار بنانا اور کی استعداد کاری میں اضافہ اور انہیں سیاسی سرگرمیوں میں عملی حصہ لینے کے لئے مواقع اور ساز گار ماحول فراہم کرنا سی پی ڈی آر کی ترجیحات میں شامل ہے۔

اس سارے عمل کے تحفظ اور تسلسل کے لئے آزاد کشمیر میں یوتھ پالیسی کی تشکیل اور نفاذ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ سی پی ڈی آر آزادکشمیر حکومت کو یوتھ پالیسی کی تشکیل میں ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔سی پی ڈی آر کے صدر ذوالفقار عباسی نے مباحثہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو سیاسی و معاشی طور ہر با اختیار بنانے کے لئے موجودہ نظام تعلیم میں تبدیلیاں کر کے اسے جدید دورکے تقاضوں سے ہم اہنگ بنانا ہو گا۔

سی پی ڈی آر کے ڈائریکٹر پروگرامز اور نوجوان ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر وقاص علی کوثر نے کہا کہ طویل عرصے تک بحث مباحثے کے باوجود ہم آزاد کشمیر میں نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے لئے لئے ابھی تک کوئی ٹھوس، قابل عمل اور نوجوانوں کی خواہشات سے ہم آہنگ یوتھ پالیسی تشکیل دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اس پالیسی ڈائیلاگ کا مقصد نوجوانوں میں تخلیقی سوچ کو پروان چڑھا کر ایک مربوط ٹھوس اور قابل عمل یوتھ پالیسی کی بنیادوں پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :