صوفیوں کی سرزمین سندھ میں لاقانونیت اور بدامنی پھیلانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ

سندھ حکومت اس سانحہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسرنہیں چھوڑے گی، منظور حسین، سکندر میندھرو

جمعہ 17 فروری 2017 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور صوبائی وزراء منظور حسین وسان اور ڈاکٹر سکندرمیندھرو نے درگاہ حضرت لال شہباز قلندر پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزلادنہ کارروائیوں کے ذریعے صوفیوں کی سرزمین سندھ میں لاقانونیت اور بدامنی پھیلانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اور سندھ حکومت اس سانحہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسرنہیں چھوڑے گی انہوں نے یہ بات جمعہ کو سول اسپتال سے ملحق شہید بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر میںسانحہ سیہون شریف کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر متاثرین اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

سابق وزیر اعلی سید قائم علی شاہ کا کہنا تھاکہ دہشت گردوں نے کمزور سیکیورٹی سے فائدہ اٹھا کر چھپ کے سے حملہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ درگاہ پر سیکوریٹی موجود نہیں تھی انہوں نے کہا ہم اس وقت دہشت گردی کے خلاف حالت جنگ میں ہیں، سندھ حکومت سے جو کچھ ممکن ہوسکا اس نے لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے کیا لیکن جب دشمن سامنے نہ ہوں اور وہ چھپ کے کارروائیاں کررہا ہو تو پھر اس سے نمٹنا قدرے دشوار ہوتا ہے۔

قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے کراچی میں بھی حالات خراب تھے لیکن حکومت سندھ کی کوششوں کے نتیجے میں کافی بہتری آئی تاہم حکومت کی اس بات پر بھی نظر ہے کہ کراچی میںپھر سے کچھ واقعات ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پولیس اور رینجرز نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور سب سے بڑھ کر کام ہماری فوج نے کیا ہے ، قوم کو یہ اطمینان رکھنا چاہیے کہ عوام اور سیکوریٹی فورسز مل کر دہشت گردوں کا مکمل صفایا کردیں گے۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کو بتایا گیا کہ حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد 26 کے قریب شدید زخمیوں کو کراچی کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں ان کی بہتر علاج کے لیئے کوششیں جاری ہیں ٹراما سینٹر سول ہسپتال میں چھ زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے جن میںسے دو کی حالت تشویشناک ہے ۔سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ صوبائی وزرا منظور وسان ڈاکٹر سیکندر میندھرو اور پیپلزپارٹی کے رہنماوں نے ٹراما سینٹر میں زخمیوں کی عیادت کی اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے علاج معالجہ پر مکمل توجہ دی جائے گی۔

صوبائی وزیر منظور وسان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان یا تو دہشت گردوں سے ملے ہوئے ہیں یا پھر ان سے خوف زدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم گزشتہ 15سال سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور ہم اپنے اتحاد سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے انہوں نے کہا کہ 2017 دہشت گردی کے خاتمے کا سال ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قلندر کی نگری میں دہشت گردوں نے پیغام دیا ہے تاہم انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم بھی پاکستانی اور مسلمان ہیں جو موت سے ڈرنے والے نہیں ہم نے اس خطے کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیںاور آئندہ بھی دینگی..وفاقی وزیرداخلہ کے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کل ہوسکتا ہے وزیرداخلہ کے ان دہشت گرودں سے تعلقات ہوں یا پھر وہ ان سے ڈرتے ہوں لیکن اس صورتحال میّ انہیں عوام کے سامنے آکر حقائق بتانے چائیں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ رواں برس جولائی اور اگست میں پاکستان تبدیل ہوتا نظر آئے گا۔

متعلقہ عنوان :