محکمہ انہار کے شعبہ ڈرینج میں کروڑوں کی کرپشن کے انکشاف پر وزیرا علیٰ شہباز شریف کا نوٹس

انکوائری کمیٹی کی تحقیقات مکمل ‘ایس ای ‘ایکسئین ‘اکائونٹ اور آڈٹ برانچوں کے ملازمین کرپشن میں ملوث قرار

جمعہ 17 فروری 2017 23:34

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) محکمہ انہار کے شعبہ ڈرینج میں کروڑوں روپے کی کرپشن کھپلوں کے انکشاف پر وزیرا علیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا نوٹس ‘انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ایس ای ‘ایکسئین ‘اکائونٹ اور آڈٹ برانچوں کے ملازمین کو کرپشن میں ملوث قرار دیدیامحکمہ انہار کے شعبہ ڈرینج میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کے انکشاف پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی کو تشکیل دیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی جس پرتحقیقاتی کمیٹی نے سرگودھا میں تحقیقات مکمل کر لیں،رکن پنجاب اسمبلی چوہدری طاہر اقبال سندھو نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے ملاقات کے دوران شکایت کی کہ ایس ای ڈرینج سرگودھا شاہد سلطان بھٹی اور ایکسیئن ڈرینج طارق خان نے اپنے عملہ کے ساتھ مل کر حکومت کے کروڑوں روپے کے فنڈ خرد برد کرتے ہوئے ڈرینجوں کی صفائی اور تعمیر و مرمت کا کامن کھو کھاتے ڈال دیا، اس ضمن میں تحصیل بھلوال، تحصیل کوٹمومن اور گرد و نواح کی درجنوں ڈرینج کی دیکھ بھال نہ کرنے کے باعث جہاں نکاسی آب کا نظام بری طرح متاثر ہوا وہاں ڈرینجوں کی حالت بھی ابتر ہو کر رہ گئی۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں حکومت کی طرف سے پانچ کروڑروپے کے فنڈ ضائع کر کے حکومت کو شدید مالی نقصان پہنچایا۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سرگودھا ڈویژن کی کل166 ڈرینج کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ کی کاررکردگی سوالیہ نشان بن گئی۔ان الزامات پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے سخت نوٹس لیتے ہوئے سپرٹنڈنٹ انجینئر شاہد سلطان بھٹی اور ایکسیئن طارق خان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری آب پاشی پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کی جس پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے سرگودھا میں تحقیقات کرتے ہوئے سرگودھا ڈویژن پر مشتمل ڈرینج میں شامل اضلاع سرگودھا، منڈی بہاوالدین، چنیوٹ، جھنگ کی ڈرینج میں جاری منصوبوں اور ہونے والے کاموں کا جائزہ لیا اور ایس ای ڈرینج آفس کے ریکارڈ کی بھی چانچ پڑتال کی، اس ضمن میںایس ای ڈرینج سرگودھا شاہد سلطان بھٹی اور ایکسیئن ڈرینج طارق خان کوریکارڈسمیت لاہور بھی طلب کیا گیا جہاں پر دونوں آفیسران کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :