ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ نے 70 لاکھ ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ کا سراغ لگا لیا

جمعہ 17 فروری 2017 23:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ نے ایک پاکستانی کمپنی کی جانب سے 70 لاکھ ڈالر سے زائد رقم کی منی لانڈرنگ کا سراغ لگا لیا ہے۔ یہ کمپنی مختلف پولٹری، میڈیکل، ان پٹس کی درآمدات کرتی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے ہنڈی کے ذریعے 21 لاکھ ڈالر کی دبئی منی لانڈرنگ کا بھی سراغ لگایا جبکہ 50 لاکھ ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کی ٹرانسفر کے معاملہ کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔

یہ بات ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ایف بی آر شوکت علی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ماروش انٹرنیشنل پولٹری ویکسین، ادویات، خوراک وغیرہ کی درآمد کرتی ہے اور درآمدی اشیاء کی اصل قیمت سے متعلق کسٹم کے سامنے غلط معلومات پیش کرتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ کمپنی 2011ء سے ملک میں کام کر رہی ہے اور اس کے لاہور اور کراچی میں دفاتر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کمپنی پولٹری ادویات اور ویکسینز کی غیر قانونی درآمد میں بھی ملوث رہی ہے۔ شوکت علی نے کہا کہ ماروش انٹرنیشنل غیر قانونی ذرائع سے غیر ملکی زرمبادلہ بھی باہر بھیجتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ النہدی ایکسچینج، ملٹی نیٹ ٹرسٹ ایکسچینج، دبئی اینڈ ملک ایکسچینج اور یونیورسل ایکسچینج سنٹر ان بڑے منی ایکسچنجرز میں شامل ہیں جن کے ذریعے ہنڈی اور حوالہ کی ادائیگیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر انٹیلی جنس نے کمپنی میں کام کرنے والے کچھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے تاہم مالکان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی منی لانڈرنگ کی سزا 10 سال قید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ نے کمپنی سے 300 ملین روپے کی ادویات برآمد کی ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ منی لانڈرنگ کے دیگر تین کیسز کی تحقیقات بھی کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :