برقعے کی وجہ سے حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی،آئی جی سندھ

واقعے کے بعد سے درگاہ سیل ہے، شواہد کو ضائع نہیں ہونے دیا گیا، سارا ریکارڈ محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں،آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 17 فروری 2017 23:26

برقعے کی وجہ سے حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی،آئی جی سندھ
سیہون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی الرٹ نہیں تھا، واقعے کے بعد سے درگاہ سیل ہے، شواہد کو ضائع نہیں ہونے دیا گیا، سارا ریکارڈ محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب مزار پر 50 اہلکاروں کی ڈیوٹی ہوتی ہے،شواہد اکھٹے کرنے کے اور سیکیورٹی کامناسب انتظام کرنے کے بعد مزار کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیہون مزار کے لئے کوئی سیکیورٹی خطرہ نہیں تھا، سی سی ٹی وی کیمرے کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔آئی جی سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور برقعے میں تھا جس کی وجہ سے واضح نہیں ہوا کہ وہ مرد تھا یا عورت، اے ڈی خواجہ نے کہا کہ درگاہ سیل ہے، کوئی شواہد ضائع نہیں کیا گیا، سارا ریکاڈر محفوظ ہے، شواہد ضائع نہ ہوں،اس لئے احتیاط سے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے انکوائری کی ہدایت کی ہے، اے ڈی خواجہ نے کہا کہ 40 سے 50زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

متعلقہ عنوان :