بنوں ٹرانسپورٹروں اور ڈرائیوروں کا پنجاب میں کوچ پر حملے توڑپھوڑ اور رقم چھیننے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، واقعہ میں ملوث مبینہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور آمدورفت میں تحفظ دینے کا مطالبہ

جمعہ 17 فروری 2017 22:51

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) بنوں ٹرانسپورٹروں اور ڈرائیوروں کا پنجاب میں کوچ پر حملے توڑپھوڑ اور رقم چھیننے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، واقعہ میں ملوث مبینہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور آمدورفت میں تحفظ دینے کا مطالبہ ، گزشتہ روز نیو جنرل بس سٹینڈ میں ٹرانسپورٹ برادری کے سربراہ ملک نافد خان جھنڈو خیل کی قیادت میں ٹرانسپورٹروں ، ڈرائیوروں اور کلینرز کا احتجاجی مظاہرہ ہوا مظاہرے سے ملک نافد خان جھنڈوخیل ، ناظم ارشد منیر اور دیگر نے کہا کہ پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے باقاعدہ روٹ پرمٹ لیکر بنوں سے براستہ عیسیٰ خیل میانوالی ،سرگودھا سے ہوکر رائے ونڈ لاہور کیلئے ائرکنڈیشنڈ سروس شروع کی گئی ہے مسافروں کو بہتر سفری سہولیات دینے کے پیش نظر یہاں سے گاڑیوں کی آمدورفت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس سے کاروباری حسد رکھنے والے عناصر غیر قانونی ہتھکنڈے شروع کئے اور ملک فاروق بندیال ساکن قائد آباد نے اپنی اجارہ داری ختم ہوتے دیکھ کر ہماری مسافروں سے بھری گاڑی پنجاب میں زبردستی یرغمال بنائی جوجرگہ کے ذریعے حوالہ کی گئی اُن کا کہنا تھا کہ پٹھانوں کی گاڑیاں مذکورہ روٹ استعمال نہیں کرے گی اور صرف انہی کی گاڑیاں چلیں گی مقررین نے کہا کہ ہمارا تحفظ پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس کی ذمہ داری ہے اور اس صورت حال سے آئی جی پولیس پنجاب کو تحریری طور پر آگاہ کردیا اور اپنی سروس جاری رکھی تاہم گزشتہ روز ملک فاروق بندیال کے ایک درجن سے زائد غنڈوں نے تھانہ سیٹیلائٹ ٹائون سرگودھا کی حدود میں مسافروں سے بھری گاڑی نمبرBSA 565 کو زبردستی روکا اور غنڈہ گردی کرتے ہوئے گاڑی کو پے در پے وار کرکے توڑ ڈالا مسافروں اور گاڑی کے عملے کو تشدد کانشانہ بناکر نقدی اور موبائل سیٹس چھین کرلے گئے جوکہ کھلی دہشت گردی ہے مقامی پولیس کوچ بس کو تھانہ میں کھڑی کرکے ملی بھگت کرکے مبینہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکاری ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں مقررین نے وزیراعظم میاں نواز شریف ،وفاقی وزیر داخلہ ، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف ، وزیر قانون اور آئی جی پولیس پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردی کرتے ہوئے گاڑی پر حملے میں ملوث مبینہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے اور ہمیں اپنے روٹ پر آزادانہ آمدورفت کے لئے تحفظ فراہم کیا جائے بصورت دیگر ان کے خلاف قومی سطح پر قدم اُٹھایا جائے گا اور کسی بھی نقصان کی صورت میں حکومت پر ذمہ داری عائد ہوگی

متعلقہ عنوان :