چترال کے بیشتر علاقوں کے راستے تاحال بند ‘ لوگ اپنے گھروں سے برف باہر پھینکنے میں مصروف

جمعہ 17 فروری 2017 22:39

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) چترال میں برف باری کو دو ہفتے گزر گئے مگر بیشترعلاقوں کے راستے تاحال بند پڑے ہیں۔ چترال ٹائون کے سینگور اور شاہ میراندہ میں گول کا راستہ برف باری کی وجہ سے بند پڑا ہے جبکہ بچے اپنے گھروں کے چھتوں سے برف نیچے اور پھر صحن سے باہر پھینکتے ہیں تاکہ ان کو چلنے پھرنے میں مشکل نہ ہو۔ شاہ میراندہ کے انیس الرحمان اور احتشام الحق کا کہنا ہے کہ وہ دو ماہ بعد پشاور سے اپنے گھر چترال پہنچ گئے تو پڑوسیوں نے گھر کے چھت سے برف رضاکارانہ طور پر نیچے صحن میں تو گرایا تھا مگر ان کیلئے چلنے پھرنے کی جگہہ نہیں تھی اسلئے انہوںنے بلچہ اور بوری کے ذریعے یہ برف گھر کے صحن سے اٹھا اٹھا کر باہر نالے میںپھینکتے ہیں۔

ان بچوں کا کہنا ہے کہ برف باری کی وجہ سے ان کی سکول،مدرسے اور مسجد کا راستہ بھی بند پڑا ہے جس کی وجہ سے وہ مسجد اور مدرسے بھی نہیں جاسکتے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف اس علاقے میں اکثر بڑے اور بچوں کو دیکھا گیا جو اپنے گھر کے صحن اور گھر تک جانے والے راستے سے اپنی مدد آپ کے تحت برف ہٹا رہے ہیں انتظامیہ نے مین شاہراہوں اور بڑے سڑکوں سے برف تو ہٹا یا ہے مگر دیہات کے اندر رابطے کی سڑکیں ابھی تک بندپڑے ہیں اور عوام کو آنے جانے میں نہایت مشکلات کا سامنا ہے۔

علاقے کے لوگ حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹریکٹر کے ذریعے ان دیہاتوں میںتمام راستوں سے برف ہٹاکر ان کو ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے کیونکہ ان دنوں چترال سردی کی شدید لپیٹ میںہے اور لوگ کھانا پکانے اور گھروں کو گرم کرنے کیلئے جلانے کی لکڑی لانا چاہتے ہیں مگر راستوں کی بندش کی وجہ سے لوڈگاڑی ان کے گھروں تک نہیں پہنچ سکتا۔