چین اور برطانیہ کا عالمی آزادانہ تجارت کوفروغ دینے سے اتفاق

برطانیہ ایک چین پالیسی پر قائم اور ہانگ کانگ میں ایک ملک دونظاموں کے اصول کی حمایت کریگا ، برطانوی وزیر خارجہ چین ماضی کے تجربے کے جائزے اور مستقبل کے منصوبے مرتب کرنے کیلئے برطانیہ کیساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے ، چینی وزیر خارجہ

جمعہ 17 فروری 2017 22:32

بون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) چین اور برطانیہ نے عالمی آزادانہ تجارتی میکنزم کے تحفظ اور آزادانہ تجارت کو فروغ دینے سے اتفاق کیا ہے، یہ اتفاق رائے گذشتہ روز دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں طے پایا۔چینی وزارت خارجہ وانگ یی نے گرو پ 20-(جی ٹوئنٹی ) کے وزرائے خارجہ کے جرمنی کے مغربی شہر بون میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر برطانوی ہم منصب بورس جانسن سے ملاقات کی۔

وانگ نے کہا کہ چونکہ 2017ء برطانیہ اور چین کے درمیان سفیروں کی سطح پر سفارتی تعلقات کے قیام کی 45ویں سالگرہ ہے ، چین ماضی کے تجربات کا جائزہ لینے اور مستقبل کے منصوبے مرتب کرنے کے لئے برطانیہ کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر کئی قریبی تبادلوں کے ذریعے دونوں ممالک ’’ سنہری دو ر‘‘ کی عمومی سمت کی رہنمائی کر سکتے ہیں اور ’’سنہری دور ‘‘ کے مواد میں اضافہ کر سکتے ہیں تا کہ دونوں ممالک کے درمیان 21ویں صدی کیلئے عالمی جامع تزویراتی پارٹنر شپ کو بلند سطح پر لے جایا جا سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین برطانیہ کے ساتھ مل کر ایک دوسرے کے اہم مفادات اور خدشات کا احترام کریں گے ، جوہری اور ہنکلے پوائنٹ پر جوہری پاور سٹیشن پراجیکٹوں سمیت ملکی تعاون کو فروغ دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک عالمی آزادانہ تجارت برقراررکھنے اور کھلی عالمی معیشت کے قیام کیلئے بھی تعاون کریںگے ۔برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے کئی مشترکہ مفادات ہیں اور ہمیں چاہئے کہ وہ دوطرفہ تعلقات کی اچھی رفتار کو برقراررکھیں اور جدید طریقے سے برطانیہ چین تعاون کو فروغ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ بین الاقوامی امور کے بارے میں چین کے ساتھ تزویراتی تعاون کو مستحکم کرے گا ، دوطرفہ اور عالمی آزادانہ تجارت کو فروغ دے گا اور دنیا کو زیادہ مستحکم اور خوشحال بنائے گا ۔جانسن نے اس امر کا اعادہ کیا کہ برطانیہ ایک چین پالیسی پر قائم رہے گا اور ہانگ کانگ میں ایک ملک دونظاموں کے اصول کی حمایت کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :