ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے حالیہ دہشت گرد ی کے خلاف صوبہ بھر میں یوم سیاہ منایا گیا

دہشت گرد حملوں کی مذمت ، دھماکوں کے شہداء کی مغفرت، زخمیوں کی جلدصحتیابی اور وطن عزیز کی سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں

جمعہ 17 فروری 2017 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) ملی یکجہتی کونسل نے حالیہ دہشت گرد ی کے خلاف صوبہ بھر میں یوم سیاہ منایا۔ اس سلسلے میں جمعہ کے اجتماعات میں بھی علماء نے دہشت گرد حملوں کی مذمت کی اور دھماکوں کے شہداء کی مغفرت، زخمیوں کی جلدصحتیابی اور وطن عزیز کی سلامتی کے لئے خصوصی دعائیںمانگی گئیں۔ ملی یکجہتی کونسل خیبر پختونخوا کے صدر اور امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے بیان میں کہا کہ جلسوں ، جلوسوں، بازاروں، مساجد، مزارات اور دیگر عوامی مقامات پر خود کش حملے ناجائز اور غیر شرعی ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑپھینکنے کے لئے تمام مکاتب فکر کی جماعتوں، علماء اور عوام کو یکجا ہونا ہوگا۔ بے گناہ اور معصوم لوگوں کا خون کرنے والے مسلمان نہیں اور نہ ہی ان کا اسلام سے کوئی تعلق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتیں اور خصوصاً ہندوستا ن اور اسرائیل پاکستان کو ہر لحاظ سے غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں ۔

حالیہ دہشت گردی کی لہر میں بھی بھارتی لابی کا ہاتھ خارج از امکان نہیں۔ پیشگی اطلاع کے باجود اس طرح کے واقعات وفاقی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ وفاقی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ حکومتی کارکردگی سے عوام کے اند رمایوسی اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرائے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہوتا تو اس قسم کے سانحات نہ ہوتے۔

سیکورٹی اداروں کی تاریخی کامیابیاں وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔وفاقی حکومت چاروں صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لے اور ان کو ساتھ لے کر دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کو تحفظ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت دہشت گردی کے سد باب کے لئے مل کر کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :