فاٹا اور بنوں میںفورسز کی فضائی اور زمینی کارروائی ،جماعت الاحرار کا اہم کمانڈر سمیت 16 ہلاک

سکیورٹی فورسز کی افغان سرحدی علاقوں سے ملحقہ خیبر ایجنسی ،کرم ایجنسی اور اورکزئی کے علاقوں میں دہشت گردوں کیساتھ جھڑپ ،فائرنگ کا تبادلہ کارروائی کے دوران خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد ،دہشت گردوں کی لاشیں قبضہ میں لے لیں،سکیورٹی حکام

جمعہ 17 فروری 2017 20:44

بنوں ،خیبر ایجنسی ،کرم ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) سانحہ سیہون شریف کے بعد سکیورٹی فورسز نے فاٹا کے علاقے خیبر ایجنسی،کرم ایجنسی ، اورکزئی اور بنوں کے علاقوں میں زمینی اور فضائی کارروائی کرتے ہوئے جماعت الاحرار کا اہم کمانڈر سمیت 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق اورکزئی ایجنسی میں سیکورٹی فورسز کی پہلی کاروائیاںکالعدم تنظیم کے اہم کمانڈروں سمیت 6شدت پسند مارے گئے جبکہ خود کش جیکٹس اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا،شدت پسندوں کی لاشیں اورکزئی ایجنسی ہیڈ کوارٹربابر میلہ پہنچا دی گئی۔

سیکورٹی حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جمعہ کے روز اعلیٰ الصبح ا ورکزئی ایجنسی اور کرم ایجنسی کے سرحدی علاقہ طورہ وڑی میں8سے 10تک کی تعداد میں شدت پسند وں کا گروپ صبح سویرے مومنٹ کر رہے تھے کہ اسی دوران سیکورٹی فورسز نے شدت پسندوں پر فائرنگ شروع کر دی اور شدت پسندوں کی جانب سے بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں دو شدت پسند مارے گئے جبکہ باقی شدت پسند اسلحہ چھوڑ کرفرار ہو گئے جبکہ دوسری جانب سیکورٹیذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اورکزئی ایجنسی کے علاقہ دڑادڑ اماموزئی سمیت دیگر علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف سرچ آپریشن کرتے ہوئے ایک خفیہ ٹھکانے میںکلعدم تنظیم کے 4شدت پسند موجود تھے جوکہ سیکورٹی فورسز کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے چاروں اطراف سے گھیرے میں لیکرجوابی کاروائی شروع کر دی جس کے نتیجے میں 4شدت پسند مارے گئے۔

جن کے قبضے سے خود کش جیکٹس ،دستی بم ،اسلحہ اور سینکڑوں کی تعداد میں کارتوس برآمد کر لی۔جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے شدت پسندوں کی 4لاشیں ایجنسی ہیڈ کوارٹربابر میلہ اورکزئی ایجنسی پہنچا دی گئی۔دوسری جانب وفاق کے زیر اہتمام قبائلی علاقے (فاٹا) کی خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز نے فضائی کارروائی کر کے 6دہشتگردوں کو ہلاک اور ان کے 10ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔

سرکاری حکام کے مطابق یہ کارروائی جمعے کے روز خیبر ایجنسی کے علاقے لوئے شلمان میں کی گئی۔ سرکاری حکام نے بتایا کہ ملک بھر میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کے پیش نظر خیبر ایجنسی میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی گئی ، کارروائی کے دوران دہشتگردوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر فائرنگ کی گئی فورسز کی جوابی فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں 6دہشتگرد ہلاک جبکہ ان کے 10ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے۔

ذرائع کے مطابق فورسز کی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں کالعدم تنظیم جماعت الحرار کا 1کارندہ بھی شامل ہے۔ ہلاک شدہ 6دہشتگردوں کی لاشیں غاشی چیک منتقل کر دی گئی ہیں۔ادھر بنوں کے علاقے بکاخیل مروت کینال کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں4 مبینہ شدت پسند مارے گئے جن کے قبضے سے اسلحہ ، غیر ملکی کرنسی اور مختلف مقامات کو ہدف بنانے کی فہرست بھی بر آمد ہوئی ہے، ذرائع کے مطابق تھانہ بکاخیل کی حدود میں واقع مروت کینال میں مبینہ شدت پسند نقل و حرکت کر رہے تھے کہ اس دوران سکیورٹی فورسز کیساتھ آمنا سامنا ہوا اور دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں مبینہ چار شدت پسند مارے گئے ہیں سکیورٹی ذرائع کے مطابق مارے گئے شدت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ، افغانی اور کویتی کرنسی بر آمد کر لی گئی ہے ساتھ ساتھ ان کے قبضے سے ایک فہرست بر آمد کر لی ہے جن میں بکاخیل ٹی ڈی پیز کیمپ ،آرمی ہیڈ کوارٹر،بکاخیل پولیس اسٹیشن اورسیدگئی آرمی چیک پوسٹ کو اپنا ہدف بنانے کیلئے درج کیا گیا تھا جھڑپ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقہ کو گھیرے میں لے کر سر چ آپریشن شروع کر د یاہے تاہم آخری اطلاع ملنے تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔

متعلقہ عنوان :