سپریم کورٹ، منشیات سمگلنگ کے الزام میں بلوچستان ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان کی عمرقید کے خلاف اپیل مسترد

جمعہ 17 فروری 2017 20:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے منشیات سمگلنگ کے الزام میں بلوچستان ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان علائوالدین اورجلال الدین کی عمرقید کے خلاف اپیل مسترد کردی ،مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ دہشت گردوں کو50فیصدسے زائد کی فنڈنگ منشیات سے ہوتی ہے،ملک تباہی کی طرف جارہاہے ایسے لوگ رعائت کے مستحق نہیں ہیں ۔

جمعہ کو کیس کی سماعت جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی دوران سماعت جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ گزشتہ 6سال میں پوست کی کاشت میں بے پناہ اضافہ ہوا ،منشیات کی 70فیصدپیدواراورسپلائی افغانستان سے ہوتی ہے ، انہوں نے کہا کہ افغانستان پرقابض عالمی طاقتیں جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیںاگر وہ چاہیں توایک دن میں منشیات کاخاتمہ ہوسکتاہے جسٹس دوست محمد کا مزید کہنا تھا کہ کرپٹ اورمالدارافراد سے بھتہ وصول کیاجاتا ہے،ایک ماہ پہلے مجھے بھی افغانستان سے بھتے کی کال آئی اورکہاگیانہ آپ آئے نہ پیسے ہم بندے بھیج رہے ہیں میں نے تعارف کروانے کاکہاتواس کو سمجھ آئی کہ غلط نمبرملادیا ہے بھتے کی ادائیگی جلال آباد کے قریب ایک گاوں میں کی جاتی ہے ، جسٹس دوست محمد نے کہا کہ 82کلوگرام چرس ٹرین کی بوگی میں ہی جاسکتی ہے، ملک تباہی کی طرف جارہاہے ایسے لوگ رعائت کے مستحق نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

یا د رہے کہ ملزمان علائوالدین اور جلال الدین کو منشیات سمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے عمر قید کی سزا سنائی تھی ملزمان نے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے ۔