سی پیک کی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے مقامی بینکوں کی استعداد بڑھائی جائے ،میاں زاہد حسین

جمعہ 17 فروری 2017 19:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستانی بینک سی پیک کی مالی ضروریات پوری نہیں کر سکتے، مقامی بینکوں کی استعداد بڑھائی جائے جبکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ بینکوں کو پاکستانی مارکیٹ کے فوائد سے آگاہ کرتے ہوئے انہیں اس منڈی میں قدم رکھنے کی ترغیب دی جائے۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے سی پیک کے روٹ پر اکتالیس عمارتیں بنانے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے تاکہ ٹیکس سے متعلقہ معاملات کو دیکھا جا سکے۔ حکومت سی پیک کی ضروریات کے مد نظر ایف بی آر کے عملے کی تعداد اور اس کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرے۔ ایف بی آر کے جاری تعمیراتی منصوبوں میں اہم ترین گلگت بلتستان کا منصوبہ ہے جسے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

(جاری ہے)

پاک چین سرحد پر کسٹمز کا عملہ تو موجود ہے مگر سہولیات نہیں ہیں اور دیگر مسائل بھی ہیں جنہیں جلد از جلد دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے سی پیک پر جو پراجیکٹ شروع کئے ہوئے ہیں انہیں کسی قسم کی پیچیدگی کے بغیر جلد از جلد مکمل کرنے اور وہاں سٹاف تعینات کرنے کی ضرورت ہے اس لئے وزارت خزانہ فوری طور پر نئی آسامیوں کی منظوری دے۔

ایف بی آر کی موجودہ انتظامیہ نے ملازمین کو ترغیبات دینے کا جو عمل شروع کیا ہوا ہے اس سے ان کا حوصلہ بڑھے گا اور مجموعی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جس سے بہتر نتائج نکلیں گے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس دہندگان کے پرانے ٹیکس تنازعات جن کی تعداد سینکٹروں میں ہے کوحل کرنے کا منصوبہ لائق تحسین ہے جو ٹیکس اصلاحات کی جانب اچھی پیشرفت ہے۔

متعلقہ عنوان :