جانوروں سے دودھ کی زیادہ مقدار حاصل کرنے کیلئے استعمال ہونے والے ٹیکہ پر پابندی کیلئے پنجاب اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس جمع

ہائیکورٹ سے پابندی کے باوجود پنجاب بھر کی مارکیٹوں اور شہر کے متعدد علاقوں میں میڈیکل سٹورز پر انجکشنز کھلے عام "دودھ والا ٹیکہ"فروخت ہورہا ہے

جمعہ 17 فروری 2017 18:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 فروری2017ء) مسلم لیگ (ق) کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی صدر پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین پنجاب نے جانوروں سے دودھ کی زیادہ مقدار حاصل کرنے کیلئے استعمال ہونے والے ٹیکہ پر پابندی کیلئے پنجاب اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس جمع کروادیا۔اپنے توجہ دلائونوٹس میں انہوںنے کہا کہ دودھ والا ٹیکہ موت کا سامان ہے جس سے سینکڑوں جانور ہلاک ہوچکے اور بیماریاں انسانوں میں منتقل ہورہی ہیں انہوںنے کہا کہ ہائیکورٹ سے پابندی کے باوجود پنجاب بھر کی مارکیٹوں اور شہر کے متعدد علاقوں میں میڈیکل سٹورز پر انجکشنز کھلے عام "دودھ والا ٹیکہ"فروخت ہورہا ہے جس کے باعث گزشتہ سال تقریباً37جانور ہلاک ہوگئے جبکہ2318جانور مختلف بیماریوں کا شکار ہیں اور انسان میں بھی ان بیمار جانوروںکے دودھ کے استعمال سے مضر صحت بیماریاں منتقل ہورہی ہیں خدیجہ فاروقی نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے دودھ کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے بھینسوں کو لگنے والے ٹیکوں کی فروخت پر پابندی لگادی تھی لیکن گزشتہ ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجودہ بھی ایسے ٹیکوں کی مارکیٹ میں کھلے عام فروخت جاری ہے لاہور میں بیدیاں روڈ، مناواں،شاہ پور کانراں، بند روڈ، شاہدرہ،بیگم گوٹ ،کاہنہ سمیت متعدد علاقوں میں واقع میڈیکل سٹورز پر ٹیک کھلے عام فروخت ہورہے ہیں انہوںنے کہا کہ متعلقہ محکمے مافیا کے سامنے بے بس ہیں جبکہ ان ٹیکوں سے خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہے جبکہ دودھ کے استعمال سے انسانوں میں بھی یہ بیماریاں منتقل ہورہی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ دنیا بھر میں ایسے ٹیکوں کے استعمال پر پابندی ہے جبکہ ہائیکورٹ کی اس بارے میں پابندی کے بعد اس ٹیکے کی تیاری اورفروخت پر سختی سے پابندی عائد کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرکے رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے۔