لال شہباز قلندر دھماکے میں 51 زخمیوں کو ایمبولینسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں مختلف ہسپتالوں میں پہنچایا گیا ، ایمرجنسی نافذ رہی ، بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں

جمعہ 17 فروری 2017 18:42

لال شہباز قلندر دھماکے میں 51 زخمیوں کو ایمبولینسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں ..
نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2017ء)سیہون میں حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر ہولناک دھماکے کے 51 زخمیوں جن میں بچے ، خواتین اور مرد شامل تھے کو ایمبولینسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں پیپلز میڈیکل کالج اسپتال لایا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی میں مریضوں کو طبی امداد دی گئی۔اس موقع پر چار زخمی جن میں دو بچے ایک خاتون اور مرد شامل تھے جاں بحق ہوگئے جبکہ دس زخمیوں کو تشویشناک حالت میں کراچی منتقل کیا گیا اور دیگر زخمی جن کی حالت خطرے سے باہر ہے کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ پیپلز میڈیکل کالج اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے مریضوں کی عیادت کی اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے مریضوں کا بہترین علاج کرنے اور انہیںہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے احکامات دئے انہوں نے مریضوں سے کہا کہ حکومت آپ کے ساتھ ہے حکومت اور فوج مل کر دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر ہے ہم دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے انہوں نے کہا کہ فوج کی کردار دھشت گردی کے خاتمے کے لئے تعریف کے قابل ہے ہمارے جوان اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاکستان کو مستحکم کرنے اور دھشت گردوں کو جہنم واصل کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی آمد کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے فوج نے سیکورٹی کنٹرول کی اسپتال آنے اور جانے والے راستوں کو بند کرکے تمام مارکیٹ بند کرادی گئیں تھیں۔سہیون دہماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد وزیر اعظم اور آرمی چیف سیہون کے لئے روانہ ہوگئے۔قبل ازیں وزیراعظم نواب شاہ پہنچے تو آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ استقبال کے لیے موجودتھے، گورنراور وزیراعلیٰ سندھ نے بھی ان کا استقبال کیا۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی ایئرپورٹ پر موجودتھے۔وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ بھی نواب شاہ پہنچے ہیں۔#